پشاور(جنرل رپورٹر)سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی نے خیبرپختونخوا حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ چترال میں عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس کو اپ گریڈ کرنے کی بجائے نئی یونیورسٹی تعمیر کی جائے ۔ تعلیمی اداروں کے نام پر سیاست نہیں کرنے دینگے۔ چترال یونیورسٹی نہ بنائی گئی تو اسکے خلاف احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت خصوصاًو زیر بلدیات عنایت اللہ خان اور وزیر خزانہ مظفر سید کو چترال میں یونیورسٹی کیلئے فنڈزمختص کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ہمیں چترال میں عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس کی اپ گریڈیشن نہیں بلکہ علاقے میں یونیورسٹی آف چترال کی منظوری چاہیے۔ اس موقع پرضلع چترال سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی قائدین ثمیر خان،عبداللہ اور فضل ربی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔مولانا اکبر چترالی کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں کو سیاسی شخصیات کے نام پر منسوب کرکے سیاست نہ چمکائی جائے۔ چترال میں کسی بھی سیاسی شخصیت کے نام پر یونیورسٹی قابل قبول نہیں بلکہ علاقے میں یونیورسٹی آف چترال کی منظوری دی جائے ۔انہوںنے دھمکی دی کہ اگر چترال میں عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس کے آپ گریڈ یشن کی بجائے نئی یونیورسٹی کی منظوری نہ دی گئی تو اسکے خلاف تحریک شروع کرینگے۔