سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر ترامیم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی گئیں۔
وکیل سعید آفتاب نے درخواست دائر کی جس میں انہوں نے مجوزہ ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بنیادی مطالبہ صرف آرٹیکل 184 کے تحت فیصلوں کے خلاف حق اپیل کا تھا، اپیل کا حق چیف جسٹس کے اختیارات میں کمی لائے بغیر دیا جا سکتا تھا۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کی طرز پر انٹرا کورٹ اپیل کا حق دیا جا سکتا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے پیش کردہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا۔
دوران اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ارکان سے رائے شماری کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی شق وار منظوری دی تھی۔