بلوچستان پولیس نے جدید پولیسنگ کی جانب اہم پیش رفت کرتے ہوئے پاکستان کا پہلا اینٹی رائٹ ویمن یونٹ قائم کر دیا ہے۔
آئی جی بلوچستان کی جانب سے جمعرات کی صبح معائنے کے بعد بلوچستان پولیس کی خواتین کانسٹیبلز پر مشتمل اینٹی رائٹ یونٹ نے کام شروع کر دیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ایڈمنسٹریشن بلوچستان غلام اظفر مہیسر کے مطابق لیڈیز کانسٹیبلز پر مشتمل اینٹی رائٹ ویمن ونگ میں 40 تربیت یافتہ خواتین کیڈٹس شامل کی گئی ہیں۔
ان خواتین پولیس اہلکاروں کو ہنگاموں، بدامنی اور بلوے کے دوران حالات اور شرپسندوں سے نمٹنے کی خصوصی تربیت دی گئی ہے۔
خواتین اہلکاروں کو اینٹی رائٹ ساز و سامان اور آلات سے بھی لیس کیا گیا ہے، پاکستان میں اس طرح کے خصوصی یونٹ کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں۔
کراچی، لاہور اور پشاور پولیس میں بھی یہ یونٹ قائم نہیں ہوا ہے، ویمن اینٹی رائٹ ونگ قائم کرنا جدید دور کے عسکری تقاضوں میں سے ایک ہے۔
ترجمان بلوچستان پولیس کے مطابق یہ یونٹ ابتدائی طور پر کوئٹہ پولیس میں قائم کیا گیا ہے، بعد ازاں اس کا دائرہ ڈویژن اور پھر بلوچستان کے ہر ضلع کی سطح پر لے جایا جائے گا۔