اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے بیٹے یائر نیتن یاہو کو سوشل میڈیا نیٹ ورک پر سرگرمیاں روکنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے متنازع بیانات دینے پر بیٹے کی سرزنش بھی کی، یائر نیتن یاہو دائیں بازو کے نظریات کے حامل ہیں اور سوشل میڈیا پر بہت متحرک رہتے ہیں۔
لیکن وزیراعظم کی طرف سے عدالتی اصلاحات کے قانون کی عارضی طور پر معطلی کے بعد سے یائر نے اپنی سرگرمیاں محدود کر دی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق یائر نیتن یاہو کو ان کے والدین نے سوشل میڈیا استعمال کرنے سے روکا ہے۔
وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ نے یائر سے کہا کہ ان کے بیانات سے نقصان ہو رہا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز پر یائر نیتن یاہو امریکا چلے گئے ہیں، وہ وہاں کئی مہینے قیام کریں گے۔
خیال رہے کہ یائر اپنے والد بنیامین نیتن یاہو اور لیکوڈ پارٹی کے سب سے موثر سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ہیں لیکن ان کے انتہاپسند بیانات سے حکومت اور وزیراعظم کو بھی خفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایک بار یائر نیتن یاہو نے ٹوئٹ میں سازشی نظریہ بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ ایران کے ساتھ مل کر اسرائیل میں جاری احتجاجی مظاہروں کی حوصلہ افزائی اور مالی معاونت کر رہا ہے۔
اس بیان نے امریکی انتظامیہ کو چراغ پا کر دیا تھا، اسی طرح پچھلے مہینے وہ سابق رکن پارلیمنٹ اسٹاو شافیر کے خلاف ہتک آمیز ٹوئٹس کا مقدمہ بھی ہار گئے تھے۔