برازیل نے اپنے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کی تجدید کرلی ہے۔
برازیلی صدر لولا ڈی سلوا نے اپنی کابینہ کے وفد کے ہمراہ چین کا دورہ کیا۔
آج دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، تکنیکی اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا۔
برازیل کے صدر نے چینی ہم ہمنصب شی جن پنگ کے ہمراہ کئی معاہدوں پر دستخط کیے۔
اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین نے برازیل کے ساتھ تعلقات کو سفارتی ترجیح بنایا ہے اور دونوں ملکوں کو زراعت، توانائی اور تعمیرات کے شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے۔
برازیلی صدر نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارا غیر معمولی تعلق ہے، یہ روز بروز مزید مضبوط ہو رہا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ یوکرین جنگ کو حل کرنے کیلئے مذاکرات ہی واحد آسان حل ہے۔
مشترکہ بیان میں انہوں نے دیگر ممالک سے کہا کہ وہ یوکرین اور روس میں سیاسی حل کیلئے تعمیری کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ لولا ڈی سلوا سے قبل برازیلی صدر بولسونارو کے دور حکومت میں چین کے ساتھ برازیل کے تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہے تھے۔
دونوں ملکوں میں تجارت تو جاری تھی لیکن چینی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کم کر دی تھی۔