رحیم یارخان کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لینےآنے والے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ ملتوی ہو گیا۔
رحیم یارخان کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق آپریشن کا جائزہ لیے کے لیے وزیرِ اعظم کے ساتھ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو بھی آنا تھا۔
رحیم یارخان کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ساتھ وزائے اعلیٰ کا دورہ بھی ملتوی ہو گیا ہے۔
دوسری جانب رحیم یارخان کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن آج دسویں روز بھی جاری ہے۔
ڈی پی او رحیم یارخان رضوان گوندل کے مطابق تازہ ترین آپریشن میں کوکانی گینگ کے 4 ڈاکو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے کلاشنکوف اور گولیاں برآمد کر لی گئیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ رحیم یار خان میں آپریشن کے دوران اب تک 3 ڈاکو ہلاک جبکہ 18 کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی پی او رحیم یارخان نے بتایا ہے کہ ڈاکوؤں سے راکٹ لانچرز، ایل ایم جیز، دستی بم، درجنوں کلاشنکوفیں اور ہزاروں گولیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ڈاکو قابل سکھانی کے ٹھکانے کا محاصرہ کر لیا گیا ہے جہاں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، جبکہ ڈاکوؤں کے ٹھکانوں عرفان مزاری اور فریدا کوکانی پر مزید 2 پولیس کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب آر پی او سجاد حسن کا کہنا ہے کہ راجن پور کے کچے میں آپریشن کے دوران چک کپڑا اور خیر پور بمبلی میں ڈاکوؤں کے ٹھکانے تباہ کر کے وہاں پولیس چوکیاں قائم کر دی گئی ہیں۔