وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اتحادیوں میں کبھی بات مان لی جاتی ہے کبھی منوائی جاتی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی۔
اجلاس میں سپریم کورٹ میں پنجاب الیکشن سے متعلق کیس پر بھی گفتگو ہوئی۔
اس دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک سال ہوگیا ہے، عمومی تاثر تھا کہ اتحاد زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت نے بحرانوں کا مقابلہ کیا۔ اتحادیوں کا مختلف معاملات میں اختلاف رائے ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور عدالت کے درمیان جو معاملات کئی ہفتوں سے چل رہے ہیں اس پر دنیا حیران اور پریشان ہے۔
انہوں نے سوال ٹھایا کہ کیا دنیا میں ایسا کبھی ہوا ہے کہ قانون نافذ کرنے سے پہلے روک دیا جائے؟ ایسے انوکھے فیصلوں سے عدل کے نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کی راتوں کی نیند حرام ہے کہ اتحاد کیوں نہیں ٹوٹا؟ مخالفین پریشان ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری، فضل الرحمان اور دیگر نے علیحدہ راستہ اختیار کیوں نہ کیا؟
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا معاملہ آخری مرحلے پر ہے۔
اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ، وفاقی وزیر سردار ایاز صادق، نوید قمر، قمر زمان کائرہ شریک تھے۔
کامران مرتضیٰ، معاون خصوصی ملک احمد خان اور خالد مگسی بھی اجلاس میں موجود تھے۔