فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ان لینڈ ریونیو کی مختلف غیر قانونی سگریٹ بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
مردان میں غیر قانونی سگریٹ کے 200 سے زیادہ کارٹن برآمد کرکے مختلف فیکٹریوں کو سیل کیا گیا ہے۔ غیر ڈیوٹی شدہ سگریٹ سے قومی خزانے کو سالانہ 250 سے 300 ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق مردان میں ایک فیکٹری پر چھاپا مارا جہاں خفیہ اور غیر قانونی مشینری سے غیر قانونی سگریٹ سازی کے لیے تمباکو تیار کیا جا رہا تھا، یہ کمپنی معروف سگریٹ برانڈز بناتی ہے، جس میں مشینری کی یومیہ استعداد 6 سے 7 ہزار کلوگرام تک تھی۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق غیر قانونی سگریٹ کی مالیت ساڑھے 4 کروڑ روپے یومیہ بنتی تھی، فیکٹری کے پاس پہلے سے منظور شدہ مشینری بھی موجود تھی۔ خفیہ مشینری کا مقصد غیر قانونی سگریٹ کی مینوفیکچرنگ تھا۔
تمباکو آزاد کشمیر اور حیدرآباد کے یونٹس کو بھیجا جاتا تھا۔
اس سے قبل ایف بی آر ان لینڈ ریونیو نے مردان ہی میں غیر قانونی سگریٹ کے 200 سے زیادہ کارٹن برآمد کرکے مختلف فیکٹریوں کو سیل کیا تھا۔
غیر ڈیوٹی شدہ سگریٹ سےقومی خزانے کو سالانہ 250 سے 300 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ٹیکس چوری پر فیکٹری کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔