پنجاب انتخابات کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر 8 اکتوبر کی تاریخ پر عمل نہ کیا تو ملک میں انارکی کا خدشہ ہے۔
سپریم کورٹ نے آج فنڈز کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
اپنے جواب میں الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ انتخابات کےلیے فنڈز اور امن و امان کےلیے فورس کی عدم فراہمی سے 14 مئی کو انتخاب ناممکن ہوتا جارہا ہے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ پنجاب میں سیکیورٹی کے لیے 4 لاکھ 66 ہزار اہلکار درکار ہیں۔ پاک آرمی، ایف سی، رینجرز کے لیے وفاق کو خط لکھا لیکن جواب نہیں دیا گیا۔
ای سی پی نے عدالت کو اپنے جواب میں بتایا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لیے رقم کی ادائیگی کی آج آخری تاریخ تھی۔ تصویروں والی انتخابی فہرستوں کی چھپائی پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شفاف اور منصفانہ پر امن انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، زمینی حقائق کے پیش نظر 8 اکتوبر انتخابات کےلیے مناسب تاریخ ہے۔
الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ اگر 8 اکتوبر کی تاریخ پر عمل نہ کیا تو ملک میں انارکی کا خدشہ ہے۔
ای سی پی نے اپنے جواب میں کہا کہ شفاف، منصفانہ اور پُرامن انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ زمینی حقائق کے پیش نظر 8 اکتوبر انتخابات کےلیے مناسب تاریخ ہے۔
الیکشن کمیشن کے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر 8 اکتوبر کی تاریخ پر عمل نہ کیا تو ملک میں انار کی کا خدشہ ہے۔