تحریک انصاف کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ ایاز صادق نے فواد چوہدری سے رابطہ کیا ہے، دعا ہے کہ اسی سے کوئی راستہ نکلے اور صاف و شفاف الیکشن ہوں۔
پرویز الہٰی نے گجرات میں نمازِ عید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکومت کو آخری موقع دیا، حکم عدولی پر نااہلی پکی ہے، عدالت نے اپنے حکم میں مذاکرات کی آئینی حدود واضح کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے چیف جسٹس، عدلیہ اور عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کی، ان کی پریس کانفرنس انتہائی غیر ذمے دارانہ اور ناقابل قبول ہے، ان کو سب سے زیادہ الیکشن کی جلدی تھی اور آج وہی مخالفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن بتائیں کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟ الیکشن کا مسئلہ آئینی ہے، یہ آئینی طور پر ہی حل ہوگا، اگر نہ ہوا تو مزید الجھ جائے گا۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کو ٹکٹ کے لیے امیدوار ہی نہیں ملے، کوئی ن لیگ کا ٹکٹ لے کر اپنا سیاسی مستقبل تاریک کرنا نہیں چاہتا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ن لیگ کے بائیکاٹ سے کوئی فرق نہیں پڑا نہ پڑے گا، پنجاب میں ن لیگ کی انتخابی شکست نوشتہ دیوار ہے، ن لیگ کو اب سمجھ آئی کہ مذاکرات کے بغیر کوئی راستہ نہیں نکلنا۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ سیاسی مذاکرات بھی آئینی حدود میں رہ کر ہی ہو سکتے ہیں، عمران خان نے الیکشن پر مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، ایاز صادق نے فواد چوہدری سے رابطہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ اسی سے کوئی راستہ نکلے اور صاف شفاف الیکشن ہوں۔