پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ان مذاکرات کے نتیجے میں وفاقی حکومت اور تحریکِ انصاف انتخابی تاریخ پر لچک دکھانے کو تیار ہو گئیں۔
وفاقی حکومت کی طرف سے ستمبر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے پر نیم رضا مندی ظاہر کی گئی ہے۔
تحریکِ انصاف کی جانب سے زیادہ سے زیادہ جولائی میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تحریکِ انصاف کی کمیٹی نے اپنی ڈیمانڈز حکومت کے سامنے رکھیں، جبکہ وفاقی حکومت کی کمیٹی اپنی تجاویز آج پی ٹی آئی کے سامنے رکھے گی، وفاقی حکومت کی کمیٹی نے لیڈر شپ سے مشاورت کا وقت مانگا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے الیکشن آگے کرانے کے لیے آئین میں ترمیم کی تجویز دی۔
فواد چوہدری نے رائے دی کہ اسمبلی قبل از وقت ٹوٹنے پر الیکشن کے لیے آئین میں ترمیم لازمی ہو گی، آئین میں ترمیم کے بغیر انتخابات کرانے سے غلط روایت پیدا ہو گی، ترمیم کے بغیر الیکشن کرا دیے تو مستقبل میں کبھی الیکشن نہیں ہو سکیں گے۔
انتخابات کے لیے آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی کےارکان نے فواد چوہدری کی حمایت کی۔
پی ٹی آئی کی تجاویز پر وفاقی حکومتی کمیٹی آج مؤقف دے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریکِ انصاف نے ہفتے تک کمیٹی کی کارروائی مکمل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔