ملک بھر میں ایک ساتھ ایک دن الیکشن کےلیے حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات منگل تک ملتوی کردیے گئے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کوئی ڈیڈ لاک نہيں، دونوں طرف سے پیش رفت ہوئی ہے۔
اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا طے ہوا کہ دونوں کمیٹیاں اپنے قائدین سے ملاقات کے بعد منگل کو دوبارہ بیٹھیں گی، آج کی پیش رفت پر عمران خان کو اعتماد میں لیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مذاکرات تو اچھے ماحول میں ہوئے ہیں لیکن گرفتاریوں کا ماحول پورے مذاکرات کو تباہ و برباد کردے گا۔
قبل ازیں ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت الیکشن کی تاریخ پر لچک کے جواب میں لچک کا مطالبہ کر رہی ہے، تحریک انصاف کی کمیٹی عمران خان کی ہدایت سے پیچھے ہٹنے سے گریزاں ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم اپنی اپنی جماعتوں کے مینڈیٹ کے ساتھ آئے ہیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کوئی ڈیڈ لاک نہیں، ڈیڈ لاک کیسے ہوسکتا ہے؟
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا تحریری طور پر حکومت کو مطالبات دیے ہیں، جس کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ تحریری طور پر بھی حکومت کو دے دیں گے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا مذاکرات میں کوئی خاص پیشرفت ہورہی ہے؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ اللّٰہ خیر کرے گا۔
صادق سنجرانی، یوسف رضا گیلانی، طارق بشیر چیمہ کو اپنے چیمبر میں لے گئے، جبکہ شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کے کمرے میں چلے گئے تھے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں حکومت اور تحریک انصاف کے وفود کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا، جس میں پی ٹی آئی سے شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور علی ظفر شریک ہوئے۔
حکومت کی طرف سے وفد کی قیادت اسحاق ڈار کر رہے ہیں جبکہ یوسف رضا گیلانی، نوید قمر، اعظم نذیر تارڑ اور سعد رفیق بھی شریک ہوئے۔