ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔
وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہنا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کا انتخابات ایک دن کرانے پر اتفاق ہو چکا ہے، آزاد، شفاف اور منصفانہ انتخابات کے لیے وفاق اور صوبوں میں نگراں حکومت پر اتفاق ہوا ہے۔
رپورٹ میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ یہ طے نہیں ہوا کہ قومی، سندھ اور بلوچستان اسمبلی کب تحلیل کی جائیں گی، ان کی تحلیل کی تاریخ پر سیاسی قائدین مشاورت کریں گے۔
وفاقی حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کے مذاکرات سے اہم پیش رفت ہوئی، حکومتی اتحاد سمجھتا ہے کہ سیاسی معاملات کا حل سیاسی ڈائیلاگ ہی سے ممکن ہے، عوامی مفاد کی خاطر حکومت مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد نے 20 اپریل کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے عدالت سے مہلت لی تھی۔
رپورٹ کے مطابق حکومتی اتحاد سے صرف 2 جماعتیں پی ٹی آئی سے مذاکرات پر آمادہ ہوئیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے۔
وفاقی حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کے کل 5 دور چلے، جن کے دوران پی ٹی آئی کو بتایا کہ ملک انتہائی اہم اور حساس حالات سے گزر رہا ہے، آئندہ بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے معاہدے ناگزیر ہیں۔
جمع کرائی گئی رپورٹ کے ذریعے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے ملکی معاشی مسائل کی سنگینی کو تسلیم کیا، حکومتی اتحاد نے آئینی مدت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے پر لچک کا مظاہرہ کیا۔