پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ کے 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کروانے کے حکم پر عملدرآمد کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے 4 اپریل کے حکم نامے کے من و عن نفاذ کی استدعا کی گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں پنجاب میں 14 مئی کو انتخاب کروایا جائے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ عدالت نے 19 اپریل کے اپنے حکم نامے میں سیاسی جماعتوں کے مابین مذاکرات کے ذریعے انتخابات کے انعقاد کے لائحہ عمل کی تیاری کی تجویز دی جس پر عمل کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ فریقین کے درمیان اتفاق ہوا کہ بات چیت کو انتخابات میں تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اس کا اثر سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے حکمنامے پر پڑے گا۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ڈی ایم اتحاد کا خیال تھا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات اگست کے دوسرے ہفتے میں تمام اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد اکتوبر میں منعقد کیے جائیں۔
درخواست میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف نے ملک میں ایک ہی روز انتخابات کروانے کےلیے شرط رکھی کہ قومی، سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیوں کو 14 مئی یا اس سے قبل تحلیل کردیا جائے اور جولائی کے دوسرے ہفتے میں انتخابات کروا دیے جائیں لیکن حکومت نے ان شرائط سے انکار کردیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم اتحاد کے مطابق قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیاں 30 جولائی کو تحلیل کی جائیں گی اور انتخابات اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 روز کے اندر بیک وقت اکتوبر کے پہلے ہفتے میں منعقد ہوں گے۔
درخواست میں استدعا کی گئی عدالت پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے اپنے 4 اپریل کے حکم نامے کے من و عن نفاذ کا اہتمام کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مذاکرات حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اتفاق ہوچکا ہے کہ الیکشن ایک ہی دن ہونے میں بہتری ہے۔ نگراں حکومت کی موجودگی میں ملک میں الیکشن ہوں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں ایک دن الیکشن ہونے پر اتفاق ہونا بڑی کامیابی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔