پاکستات پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ بھارت پر تنقید بلاجواز ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران نیئر بخاری نے کہا کہ ہمیں خطے کی سیاست کو دیکھ کر فیصلے کرنے پڑتے ہیں، ایک سیاسی جماعت کی لیگل ٹیم پٹیشن پر پٹیشن ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک پٹیشن یہ بھی ڈالی کہ 90 روز گزر جانے کی وجہ سے نگراں سیٹ اپ آئینی نہیں، لگتا ہےانہوں نے آئین پڑھا ہی نہیں۔
پی پی کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ کہاں لکھا ہے کہ نگراں سیٹ اپ الیکشن لیٹ ہونے سے آگے نہیں جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت الیکشن شیڈول دینا سپریم کورٹ کے بجائے الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
نیئر بخاری نے یہ بھی کہا کہ قانون بنانا صرف پارلیمنٹ کا کام ہے اور اسی کی ذمہ داری ہے، پوچھتا ہوں یہ کون دیکھے گا کہ 14 مئی کا حکم نامہ قانونی ہے یا غیر قانونی ہے؟
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پھر مذاکرات سے بھاگ گئی، صرف مذاکرات ہی حل ہے، اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی، کوئی ان کو نہیں روک سکتا۔
سیکرٹری جنرل پی پی نے کہا کہ سوال تھا کہ ایک جماعت کی پٹیشن فوری لگ جاتی ہے، اضافی ریلیف کیسے مل جاتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ سردار لطیف کھوسہ اور اعتزاز احسن کو پارٹی سے کسی نے نہیں نکالا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ تجویز ہے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی انتخابات پاکستان کے ساتھ ہونے چاہئیں۔