پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے حفاظتی ضمانت پر عمل درآمد کےلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
سپریم کورٹ میں صبح 11 بجے پہنچنے والے فواد چوہدری گرفتاری کے خوف سے رات 11 بجے تک موجود رہے۔
درخواست میں فواد چوہدری نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود پولیس سپریم کورٹ کے احاطے میں موجود ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے درخواست میں یہ بھی کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 12 مئی تک حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے، سپریم کورٹ اس حکم پر عمل کرائے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ انصاف تک رسائی میرا بنیادی حق ہے، جسے پامال کیا جا رہا ہے۔
سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ وہ عمران خان کی گرفتاری چیلنج کرنے کےلیے سپریم کورٹ بلڈنگ میں موجود ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ پولیس آپ کی گرفتاری کےلیے باہر انتظار کر رہی ہے، اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم بھی یہی پر ہیں دیکھ لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس عدالت کا حکم موجود ہے، جس میں گرفتاری سے منع کیا ہوا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغیر اطلاع دیے پولیس کو میری گرفتاری سے روک رکھا ہے۔
فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ حفاظتی ضمانت کے باوجود پولیس عدالتی احکامات روند کر مجھے پکڑنا چاہ رہی ہے اور سپریم کورٹ کے باہر میری منتظر ہے۔