• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف کا شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

قوم سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کے مقدمے میں قومی احتساب بیورو (نیب) تفتیش کر رہا ہے۔ عمران خان نیازی کی گرفتاری کرپشن کے ایک مقدمے میں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی نیب کی پیشیاں بھگت رہے ہیں، ہم نے کبھی قانون کا سامنا کرنے سے انکار نہیں کیا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بڑی تلخ رہی ہے، سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا کبھی اچھا انجام نہیں نکلا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے 4 برسوں میں کیس نہیں فیس دیکھا جاتا تھا۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ عمران نیازی کے دور میں سیاسی مخالفین کے ساتھ ان کے گھر والوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔ حکومتی وزیر کسی اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کا اعلان کرتے اور اگلے دن وہ گرفتار ہوجاتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کی گئی نیب ترمیم کا پہلا بینیفشری بھی عمران خان نیازی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے حساس سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا کر ملک دشمنی کا ناقابل معافی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے خلاف چند سو مسلح جتھے کو اکسانے کی مذموم سازش کی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے ملک دشمن رویے کو مسترد کر کے آئین و قانون کا ساتھ دیا۔

انہوں نے خطاب میں ملک دشمن عناصر کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں سے باز آجائیں، دوسری صورت میں قانون ہاتھ میں لینے والے شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائےگا، شرپسندوں کو آئین اور قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملےگی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ میثاق جمہوریت سیاسی انتقام دفن کرنے کی دستاویز ہے، جب حکومت سنبھالی تو گزشتہ حکومت جیسا بدنما اور ظالمانہ طرز عمل اختیار نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ  عمران خان کے دور میں کیس نہیں چہرہ دیکھا جاتا تھا، عمران نیازی کہتے تھے کہ کل ایک اور وکٹ گرنے والی ہے اور وہ وکٹ گرجاتی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ  سابقہ حکومت میں محض الزام پر ہی گرفتاری ہوجاتی تھی، رانا ثنا اللہ پر 15 کلو ہیروئن کا کیس ڈالا گیا وہ سیاہ دور تھا، جب نیب قوانین میں ترمیم کی بات کی تو طعنہ زنی کی جاتی تھی ، پرانے نیب قانون کے تحت 90 دن کیلئے اٹھالیا جاتا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم پر جو الزامات لگائے گئے تھے ان میں ایک بھی ثابت نہیں ہوا، شدید تحفظات کے باوجود بھی ہم نے قانون کا سامنا کیا، نواز شریف بستر مرگ پر اہلیہ کو چھوڑ کر جیل چلے گئے، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پیپلزپارٹی نے جس اعلیٰ طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہمیشہ احترام رہے گا، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر دشمن کے عزائم خاک میں ملادیے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ املاک کو نقصان پہنچانا دہشتگردانہ عمل اور ملک دشمنی ہے، عمران نیازی کی گرفتاری کرپشن کے مقدمے میں ہوئی ہے، القادر ٹرسٹ کیس کے تمام شواہد اور ثبوت موجود ہیں، 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے کو لفافے میں بند کرکے کابینہ سے منظور کرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ  کابینہ کو مکمل طور پر اندھیرے میں رکھا گیا، جب لفافہ کھول کے دیکھا ہی نہیں تو یہ کابینہ کا فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟

شہباز شریف نے کہا کہ بطور سیاسی کارکن ہم کسی کی گرفتاری پر خوشی کااظہار نہیں کرسکتے، قیادت کا کردار ہوتا ہے کہ اپنے کارکنوں کو قانون کی لکیر عبور نہ کرنے دے، عمران نیازی اور پی ٹی آئی قیادت نے حساس، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مناظر پاکستان کے عوام نے کبھی نہیں دیکھے تھے، ایمبولینسز سے مریضوں کو اتار کر گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، سرکاری حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، افواج پاکستان کے خلاف چند سو مسلح جھتے کو اکسانے کی مذموم حرکت کی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم پر جو الزامات لگائے گئے ان میں سے ایک بھی آج تک ثابت نہ ہوسکا، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی ہم کو کلین چٹ دی، قانون کی حکمرانی کا مطلب ہے عدالت میں قانون کی جنگ لڑیں، طاقت ور اور کمزور قانون کےسامنے برابر ہیں یہی جمہوریت کا حسن ہے، عمران خان کی گرفتاری کرپشن کے مقدمے میں ہوئی ہے، القادر ٹرسٹ کے تمام شواہد موجود ہیں جس کی نیب انکوائری کر رہاہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ریاست اور نظریےکی حفاظت ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، کسی کواس کےخلاف سازش نہیں کرنے دیں گے ، ان کے مذموم ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

قومی خبریں سے مزید