• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں فوج تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔ 

وزارت داخلہ کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے مختلف شہروں میں پُرتشد دواقعات کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کی۔ 

کابینہ اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال پر غور کیا گیا، عمران خان کی مسلسل اداروں اور ان کی قیادت کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی گئی۔ 

قومی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے تک کے مذموم الزامات تسلسل سے لگائے جارہے ہیں۔

وفاقی کابینہ کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت کا حساس اداروں اور ان کے افسران کو نشانہ بنانا ایک تسلسل ہے، تحریک انصاف کی قیادت کا ایسا کرنا سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہے۔

کابینہ کے مطابق یہ تسلسل اب حساس اداروں اور عمارتوں پر دہشت گردانہ حملوں میں تبدیل ہوچکا ہے، دہشت گرد حملوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

وفاقی کابینہ نے غازیوں اور شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ پشاور میں چاغی ماڈل کو آگ لگانے جیسے واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ 

وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ احتجاج آئین اور قانون کی متعین حدوں کے اندر ہونا چاہیے، اس نوع کی لاقانونیت کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آئین اور قانون کے منافی سرگرمیوں کو آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا۔ دہشت گردی، توڑ پھوڑ کرنے والوں سے رعایت نہیں برتی جائے گی۔

وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ریاستی و سرکاری اداروں، نجی املاک کا تحفظ کیا جائے گا۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید