• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو ایک گھنٹے میں کورٹ میں طلب کرکے اور فوری طور پر نیب کی گرفتاری کو غیر قانونی قرارد ے کر عوام کے غضب اور غصہ کو ٹھنڈا کرنے میں ایک مرتبہ پھر اہم کردار ادا کیا ہے۔ جس سے پی ڈی ایم حکومت کو بہت صدمہ لگا اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہان کا اجلاس منسوخ کر کے اپنا حکومتی اجلاس طلب کیا ،تاکہ وہ من مانے فیصلے عوام پر پھر مسلط کر سکیں ۔گویا سپریم کورٹ کو پھر پارلیمنٹ کی اہمیت اور برتری جتا سکیں۔

عجیب اتفاق ہے کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت کو مشترکہ کوششوں سے فارغ کیا گیا ہے اسی دن سے ہر صبح پی ڈی ایم سپریم کورٹ کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ملک کتنے بھیانک معاشی دور سے گزررہا ہے، عوام کی بے چینی، قانون کی بے بسی اور غیر ممالک میں پاکستان کی بدنامی کا کسی کو خیا ل نہیں اور اس غیر قانونی گرفتاری کے خلاف یو کے، لندن، کینیڈا اور امریکہ میں بسنے والے پاکستانی نژاد غیر ملکی لاکھوں کی تعداد میں باہر نکل آئے اور کھل کر دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کو ظلم اور تشدد سے ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔

پی ڈی ایم میں غیر منتخب اور منتخب سیاستدان جو اب کرپشن میں بے نقاب ہو چکے ہیں صرف ایک پوائنٹ پر جمع ہوچکے ہیں کہ کسی طرح عمران خان کو ختم کر کے پی ٹی آئی کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچائیں۔خواہ پولیس،انتظامیہ کا سہارا لے کر دبائیں اور اس مرتبہ تو رینجرز کو امتحان میں ڈال کر گرفتار کرنے کی آخری کوشش کر ڈالی اور جب پاکستان کے عوام سڑکوں پر نکلے تو مظاہروں کو غلط رنگ دینے کیلئے مبینہ طور پرکچھ افراد سے زبر دست توڑ پھوڑ کروائی۔انہوں نے ہی بسیں جلائیں اور حساس علاقوں میں داخل ہوئے۔

جس کو جواز بنا کر اب 2صوبوں میں آرٹیکل 245کو آڑ بنا کر فوج کو طلب کر کے ایک مرتبہ پھر گندی سیاست شروع کردی ہے ۔یہ فیصلہ تسلیم کرانے کیلئے وزیر اعظم نے کابینہ کا اجلاس فوری طور پر طلب کیا کیونکہ چنداتحادی جماعتیں فوج کو ملوث کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔ سوائے مولانا فضل الرحمن کی جے یو آئی کے جو روز اول سے پی ٹی آئی سے شکست کے بعد مسلسل تمام حزب مخالف جماعتوں کو اکٹھا کرنے میں لگی رہی اور پھر 3سال ایوان اقتدار سے پہلی مرتبہ باہر رہ گئی اور جوڑ توڑکرکے آخر میں جنرل باجوہ کی مدد سے اور ایم کیو ایم والوں کو ورغلا کر پی ٹی آئی حکومت کو رات کے اندھیرے میں جمہوریت کی آڑ میں گرانے میں کامیاب ہو گئی ۔ اس دن عدلیہ بھی رات بھر جاگتی رہی اور پی ٹی آئی حکومت کو لانے والے بھی خود ایک مرتبہ واپس لے جانے میں کامیاب ہو گئے۔

پنجاب جو مسلم لیگ (ن)کا مضبوط ترین گڑھ تھا پہلے ہی جھٹکے میں زمیں بوس ہو گیا ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی ہے جو ہر حربہ اور الیکشن کمیشن کا کندھا استعمال کر نے سے بھی باز نہیں آرہی اور سپریم کورٹ کی واضح ہدایت کے باوجود کئی بہانےبنا رہی ہے ۔کبھی وہ الیکشن کمیشن سے کہلواتی ہے اتنے کم وقت میں الیکشن ممکن نہیں۔ صرف چند کلو میٹر میںرہنے والی وفاقی حکومت طرح طرح کے حربےاستعمال کرکے حکومت بچانے میں ڈیڑھ سال سے لگی ہوئی ہے مگر عوام میں دن بدن اپنی قدرگنوارہی ہے اور اس کو الیکشن میں شکست صاف نظر آرہی ہے۔اسی وجہ سے عمران خان کو آخری حربے کے طور پر گرفتا ر کر کے کسی بھی ادارے سے نااہل کرانے میں اپنا پورازور لگا کر پی ٹی آئی کو بدنام کرنے کی آخری کوشش کر رہی ہے ۔جس پر سپریم کورٹ نے بروقت اقدام کر کے پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کو غیرقانونی قرار دے دیا اور عمران خان کودوبارہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا اور ہائی کورٹ کا فیصلہ ماننے کی ہدایت کی ۔ جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کوجمعہ کے روز عمران خان کی درخواست پرسماعت کرنے کی ہدایت کی ہے اور یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ میں پیش ہونے تک نیب حکام اور اسلام آباد پولیس درخواست گزار کو فول پروف سیکورٹی کی فراہمی یقینی بنائیں ۔اب دیکھتے ہیں کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا البتہ ڈنڈے کے زور پر اس کوبٹھانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے ۔

امید ہے کہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہماری افواج اس میں ملوث نہیں ہوںگی اور اس گندی سیاست سےخود کو دور رکھیں گی۔جیسے آئی ایس پی آر کے اعلامیہ کے مطابق فو ج کسی سیاستدان یا سیاسی جماعت کو تحفظ فراہم نہیں کرے گی ۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ پاکستان کی بقاکیلئے گفت وشنید کرکے الیکشن کا شیڈول طے کریں تاکہ افرا تفری سے کوئی ناجائزفائدہ نہ اٹھا سکے۔ امید ہے کہ قوم جلد ہی کوئی خوشخبری سنے گی اور پھر پاکستان کے دشمنوں کی امیدوں پر پانی پھرجائیگا۔ سپریم کورٹ کے بروقت اقدام کا فائدہ بھی جلد نظر آئے گا ۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس

ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین