پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے حکومت پر ہاتھ ڈالا تو حکومت کا تحفظ کریں گے۔
سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم دھرنے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب ہم حکومت کا تحفظ کریں گے پھر چیف جسٹس کو تحفظ کے لیے جگہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ نکے کے ابا نے اس کے سر پر سے ہاتھ اٹھالیا تو اب آپ اس کے ابا بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ آج اسلام آباد میں عوام کی عدالت لگی ہے، جانبدارانہ عدالتی فیصلے قبول نہیں، اب فیصلہ عوام کا ہوگا ۔
ان کا کہنا تھاکہ تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دیں،کیا کسی عدالت کی تاریخ میں ملزم کے ریمانڈ پر ضمانت ملی۔
مولانا فضل الرحما ن نے یہ بھی کہا کہ 2018 میں دھاندلی ہوئی ہم نے اسی جگہ احتجاج کیا کہ دھاندلی ہوئی ہے،ہمارے احتجاج پر آپ نے کوئی سو موٹو نہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے 14 ملین مارچ کیے تب سو موٹو نہ لیا گیا،جب ہم نے 15 دن احتجاج کیا آپ کے ہاں جوں تک نہ رینگی۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ فوج کو نشانہ بنانا کور کمانڈر کے گھر پر حملہ کرنا درست نہیں،کوئی جرنیل پاکستان کے نظریے کو تحفظ کرتا ہے تو ہم ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر جانا ہی کشمیر فروخت کرنا تھا،پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں نہ توڑی جاتیں تو آج بحران نہ ہوتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی کو انصاف کی ذمہ داری ہو تو ہر فریق کو ایک جیسی توجہ دینی چاہیے، ہم عدالت کی قدر و منزلت بحال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اس تاریخی اجتماع نے بتادیا کہ فیصلہ عوام کو کرنا ہے، آئے ناں کوئی ہمت کرے یہاں کسی پر حملہ کرنے کی۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ساری پولیس اور رینجرز ہٹ جائے ہم اس عمارت کی حفاظت کریں گے، کوئی مائی کا لعل میلی آنکھ سے بھی اس عمارت کو نہیں دیکھ سکے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم عدلیہ کا احترام کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اسلام نے عدل و انصاف کا حکم دیا ہے۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ملک بھر سے آئے پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکن اپنے شہروں کو روانہ ہوجائیں۔