پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ 9 مئی قومی سانحے کا دن تھا، اس دن کے واقعات بہت تکلیف دہ تھے، جنہوں نے مجھ پر بہت اثر کیا ہے۔
اسلام آباد پریس کلب میں نیوز کانفرنس کے دوران عامر محمود کیانی نے پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت اور عہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا اور کہا کہ میں اب سیاست نہیں کروں گا، اب انسانی حقوق سے متعلق لوگوں کی خدمت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف 1996 میں جوائن کی تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ میرا 27 سال کا سفر ہے، جس کے ساتھ میں نے گزشتہ ماہ تک مسلسل کام کیا۔
عامر کیانی نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر سوچا کہ کیا ہم سیاست اس لیے کر رہے ہیں کہ اداروں کو بھی ملوث کریں؟ ڈیڑھ ماہ سے لاہور نہیں گیا کوئی میٹنگ اٹینڈ نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری بقا اللّٰہ کے بعد فوج کے ساتھ جڑی ہے، ہمارے جوان شہادتیں دے رہے ہیں، عرب اسپرنگ میں بھی وہاں کی فوج کو پہلے ہٹ کیا گیا یہ خطرناک کام ہے۔
عامر کیانی نے کہا کہ ہمارے خاندان کے اکثر لوگ فوج میں ہیں، میرے دادا اور خاندان آرمی سے تعلق رکھتے ہیں، میں نے سیاست کے دوران کبھی افواج پاکستان کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھ پر دہشت گردی کے 8، 9 سیاسی پرچے درج ہیں، پارٹی میں ماضی میں بھی مشکل وقت آئے۔
عامر کیانی نے کہا کہ آج بھی سرحدوں پر روز تین سے چار شہادتیں ہوتی ہیں، جب بھی مشکل پڑی ہے فوج نے جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کہتے ہیں کہ ادارے اہم ہیں، میانوالی میں جو 2 واقعات ہوئے ان میں میرا نام بھی ڈالا گیا۔
عامر کیانی نے کہا کہ افسوس ہے کہ 24 سال بعد ان واقعات کی وجہ سے سیاست سے دستبردار ہونا پڑا، جس نہج پر صورتحال آچکی ہے اس سیاست میں شامل نہیں رہ سکتا۔