چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نیب کے طلبی نوٹس کا جواب دے دیا۔
عمران خان نے 5 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ نیب کا بنایا گیا کیس غلط اور جھوٹا ہے۔
عمران خان کا جواب میں کہنا ہے کہ نیب کا کیس انکوائری سے انویسٹی گیشن میں بدلنا سیاسی کیس ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ مختلف مقدمات میں قبل ازگرفتاری ضمانتیں کرانے کے لیے لاہور میں ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے 22 مئی تک مقدمات میں ضمانتیں لینے کا وقت دیا ہے۔
نیب طلبی نوٹس پر جواب دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب میں پیش نہیں ہو سکتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ نیب انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کا کام غیرقانونی ہے، نیب قانون آئین سے متصادم ہے۔
عمران خان نے جواب میں نیب سے انکوائری رپورٹ بھیجنے کی بھی درخواست کی۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ نیب کے 2 مارچ کو دیے نوٹس کا مکمل تفصیلی جواب جمع کرایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے توشہ خانہ کیس میں جس انداز سے نوٹس دیا وہ طریقہ کار اس نوٹس میں اپنایا گیا۔
برطانیہ سے رقم منتقلی کیس کوبھی اسلام آبادہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا،عمران خان کا جواب
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ کے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو طلبی کا نوٹس دیا تھا۔
نوٹس میں عمران خان کو آج صبح 10 بجے نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔