پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہائبرڈ ماڈل پر ممکنہ شرط کا لائحہ عمل پہلے سے تیار کر لیا۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق بی سی سی آئی ہائبرڈ ماڈل کی رضامندی ورلڈ کپ سے مشروط کر ہی نہیں سکتا، بھارت ایشین کرکٹ کونسل اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایونٹس کو ایک دوسرے سے مشروط نہیں کر سکتا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کا ایشیاء کپ کے ہائبرڈ ماڈل سے کوئی تعلق نہیں، ہائبرڈ ماڈل پر رضامندی کے لیے ورلڈ کپ کے میچز بھارت میں کھیلنے کی شرط نہیں رکھی جا سکتی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت تب ہی جائے گی جب حکومتِ پاکستان اجازت دے گی، بھارت کی جانب سے ورلڈ کپ کی شرط رکھنے پر پی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی شرط رکھے گا۔
ورلڈ کپ پر بھارت کی جانب سے تحریری طور پر ڈیل کرنے کے جواب میں پی سی بی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں آکر کھیلنے کی تصدیق مانگے گا، بھارت کی ایشیاء کپ کے ذریعے ورلڈکپ کے لیے کی گئی بلیک میلنگ پی سی بی کو کسی صورت قبول نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے ورلڈکپ کے وینیوز کا جائزہ لینے کے لیے 27 مئی کو اجلاس بلا لیا، پاکستان کو کون کون سے وینیوز پر ورلڈ کپ کھیلانا ہے؟ حتمی فیصلہ 27 مئی کو ہونے کا امکان ہے۔
پی سی بی نے ایشیاء کپ ہائبرڈ ماڈل کے لیے دو وینیوز کا انتخاب کیا ہے، ایشیا کپ کے پاکستان میں 4 میچز قدافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے، مجوزہ شیڈول کے مطابق ایشیاء کپ کے دیگر میچز دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کروانے کا پلان ہے۔
ایشیاء کپ کے دبئی میں میچز شام ساڑھے 4 بجے شروع کیے جائیں گے، شارجہ اور ابو ظہبی کی نسبت دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں زیادہ ٹکٹیں فروخت کی جا سکتی ہیں۔
پی سی بی گیٹ منی کو مدِنظر رکھتے ہوئے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں بقیہ ایشیاء کپ کروانا چاہتا ہے، شارجہ 16ہزار اور شیخ زید اسٹیڈیم 20 ہزار کی نسبت دبئی میں 25 ہزار سے زائد شائقین میچ دیکھ سکتے ہیں۔
لاجسٹک اور براڈ کاسٹنگ اخراجات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دو وینیوز پر ایشیا کپ کروانے کا پلان