وزیراعظم شہباز شریف نے شہدا کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد کا پاکستان فوج کے سپوتوں کے لہو سے قائم ہے۔
اسلام آباد میں عظمت شہداء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آپ کے عظیم سپوتوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشتگردی کا خاتمہ کیا، شہدا نے اپنے بچوں کو یتیم چھوڑا، ہمارے بچوں کو یتیم ہونے سے بچایا، شہدا کا احترام ملک کے عوام کرتے ہیں، لاکھوں مائیں کرتی ہیں، تا قیامت شہیدوں کی عظمت قائم و دائم رہے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ گرفتاریوں سے بھری پڑی ہے، نہ کوئی مارا گیا، نہ کوئی زخمی ہوا، چور اور ڈاکو کہہ کر دنیا بھر میں بدنام کیا تو ہم نے برداشت کیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ساری اپوزیشن کو دیوار سے لگایا، ہمارے رہنماؤں نے فوجی تنصیبات پر حملے کا سوچا تک نہیں، احتجاج سب کرتے ہیں لیکن کسی نے تنصیبات پر حملہ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کیس میں گرفتاری ہوئی تو عمران نے حملوں کی ہدایات دیں، لاہور میں جناح ہاؤس کی بےحرمتی کیوں کی گئی؟
وزیراعظم نے کہا کہ زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا، جی ایچ کیو پر کچھ سال پہلے دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا، 9 مئی کو بھی حملہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ملک میں درندگی ہوئی، جی ایچ کیو، پشاور میں ریڈیو پاکستان پر حملہ ناقابل برداشت ہے، ہم پاکستان کے نام پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے کارکنوں کو شرپسندی کی تربیت دی، 9 مئی کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ جناح ہاؤس کی بےحرمتی کی گئی، مذموم منصوبے کے تحت قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو شرپسندوں نے دشمن کا ایجنڈا پورا کرنے کی کوشش کی، 65ء کی جنگ میں بھارت کے خواب پورے نہ ہوسکے، لیکن 9 مئی کو جتھوں نے یہ خواب پورا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اکسانے والے کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے، حملے کرنے والوں، منصوبہ سازوں، سہولت کاروں کو کسی صورت معافی نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کوئی سفارش قبول نہیں کی جائے گی، نہ کوئی کوتاہی کروں گا، نہ برداشت کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی ہے، ریڈ لائن کراس کرنے والے شرپسندوں کو معافی نہیں ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوٹ مار، دہشتگردی، عظیم سپوتوں پر یلغار کی نفی کرنا ہوگی، انہوں نے سنگین قدم اٹھایا ہے، قانون کے مطابق سزا ملے گی۔