سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کی سماعت پر بھی سوال اٹھا دیا۔
مبینہ آڈیو لیکس پر تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ گزشتہ روز جن درخواستوں پر سماعت ہوئی کیا وہ قانون کے مطابق تھا؟
انہوں نے کہا کہ کل جن درخواستوں پر سماعت ہوئی وہ جلدی میں مقرر کی گئیں، 5 رکنی بینچ کے آرڈر میں فیڈرل ازم کی بات کی گئی، سپریم کورٹ ہائی کورٹس کی نگرانی نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے کئی فیصلے کالعدم قرار دے کر بظاہر فیڈرل ازم کو تباہ کیا گیا، ایک جج کیخلاف الزام پر سیدھا ریفرنس جائے تو وہ پوری زندگی بھگتتا رہے گا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ رولز کے مطابق وکیل اپنے مقدمے سے متعلق میڈیا پر بات نہیں کر سکتا، مگر شعیب شاہین ہر وقت وہ ٹی وی پر تقریر کر رہے ہوتے ہیں۔