اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کی جمعرات تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے اسد عمر کی درخواست کی سماعت کی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری بھی اس ڈویژن بینچ کا حصہ تھے۔
عدالتِ عالیہ نے اسد عمر کی 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 25 ہزار روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاہور کے دہشت گردی کے مقدمے میں اسد عمر کی حفاظتی ضمانت منظور کی ہے۔
اسد عمر کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ یہاں اسلام آباد میں بھی مقدمات میں پیش ہونا ہے، اس لیے اسد عمر کو ہفتے تک کی ضمانت دی جائے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسد عمر کی حفاظتی ضمانت پر آج ہی سماعت مقرر کی تھی۔
رہنما پی ٹی آئی اسد عمر اپنی حفاظتی ضمانت لینے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے۔
پی ٹی رہنما اسد عمر نے دہشت گردی کے مقدمے میں حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
اسد عمر نے اپنی دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی کہ لاہور کے تھانہ گلبرگ میں 10 مئی کو درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت دی جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نے عدالت سے استدعا کی کہ لاہور کی متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کے لیے کم از کم 2 ہفتے کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔
اسد عمر نے استدعا کی کہ عدالت ایسا حکم دے کہ ملک بھر میں کہیں سے بھی اس مقدمے میں مجھے گرفتار نہ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد تھانہ گلبرگ میں اسد عمر کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔