سمندری طوفان بپرجوائے کے تحت ٹھٹھہ کے علاقے کیٹی بندر میں موسلادھار بارش شروع ہوگئی، تیزہواؤں سے دکانوں کی چادریں اڑگئیں، کھمبے گرگئے۔
سمندر میں شدید طغیانی کے باعث لہریں بند سے ٹکرانے لگیں۔
ڈی سی ٹھٹھہ کے مطابق کیٹی بندر اور گرد و نواح سے 12 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، کیٹی بندر شہر سے لوگوں کا انخلاء مکمل ہو گیا، شہر مکمل خالی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کیٹی بندر سے 155 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ کراچی سے230، ٹھٹھہ سے 235 کلومیٹر جنوب میں ہے۔
طوفان کا آج شام کیٹی بندر اور بھارتی گجرات سے گزرنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق گزشتہ6 گھنٹے سے بحیرہ عرب میں موجودسائیکلون شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔
طوفان کے مرکز میں 120 سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سسٹم کے گرد 25 سے 30 فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں، ساحلی علاقےتیزآندھی،سمندری طوفان، سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں۔
ادھر سجاول کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش اور تیز ہواؤں کا سلسلہ جاری ہے۔
سجاول کے ڈپٹی کمشنر امتیاز ابڑو کے مطابق سجاول کے ساحلی علاقوں کے 105 دیہات 53 ہزار نفوس پر مشتمل ہیں، اس 53 ہزار کی آبادی میں سے 22 ہزار افراد خطرے کی زد میں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کے تحت 6 ہزار لوگوں نے از خود نقل مکانی کی، ضلعی انتظامیہ نے 16 ہزار افراد کے انخلاء کو یقینی بنایا ہے۔
ڈی سی سجاول کا کہنا ہے کہ ریلیف کیمپس میں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب چوہڑ جمالی کے علاقے میں گزشتہ 2 روز سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کے سبب پینے کے پانی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔
حیسکو ترجمان کے مطابق چوہڑ جمالی میں بجلی کے 12 پولز تیز ہواؤں کے سبب گرے تھے، بجلی کے پولز کی دوبارہ تنصیب کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ بجلی بحال ہو سکے۔