گزشتہ ماہ 30 مئی کو راولپنڈی کے تھانہ روات کی حدود فیز 8 میں ڈکیتی میں مزاحمت کے دوران قتل ہونے والے آزاد کشمیر کے سیشن جج سردار امجد اسحاق کے قتل کا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ روات کے علاقے میں ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کی تو پولیس کی جوابی فائرنگ میں ایک ڈاکو مارا گیا جو آزاد کشمیر کے سیشن جج کے قتل میں ملوث تھا۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ روات میں پولیس نے ایک مشکوک گاڑی کو چیکنگ کے لیے روکا تو ملزمان نے پولیس موبائل پر فائرنگ کی، پولیس کی جوابی فائرنگ سے 1 ڈاکو مارا گیا جس کی شناخت نور آغا کے نام سے ہوئی ہے۔
سی پی او راولپنڈی خالد محمود ہمدانی کا کہنا ہے کہ ہلاک ڈاکو آزاد کشمیر کے سیشن جج سردار امجد اسحاق کے قتل میں ملوث تھا۔
ہلاک ڈاکو نور آغا 30 مئی کو دیگر ساتھیوں کے ساتھ سیشن جج کے گھر میں داخل ہوا تھا اور مزاحمت پر اس نے فائرنگ کر کے سیشن جج کو قتل کر دیا تھا۔
تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مقتول جج پر فائرنگ ہلاک ڈاکو نور آغا نے کی تھی، ہلاک ڈاکو نور آغا کو اسپتال میں مقتول جج کے بیٹے نے بھی شناخت کر لیا ہے۔
ہلاک ڈاکو کا ایک ساتھی فرہاد سیشن جج کے گھر ڈکیتی کے دوران زخمی حالت میں پکڑا گیا جو 10 روز بعد اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خطرناک گینگ کے دیگر ارکان کی تلاش جا ری ہے، پولیس کی ٹیمیں آپریشن میں مصروف ہیں۔