سری لنکا اگلے ماہ سے ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ (مال کے بدلے مال) کا آغاز کررہا ہے، جس کے تحت وہ 25 کروڑ ڈالر مالیت کی چائے کے بدلے ایرانی تیل لے گا۔
یہ بات ایک سری لنکن عہدیدار نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حتمی دستاویزات کا انتظار کر رہے ہیں، امید ہے کہ جولائی سے برآمد شروع ہوجائے گی۔
بارٹر پروگرام کے ذریعے سری لنکن سرکاری ملکیتی سیلون پیٹرولیم کمپنی ایران سے تیل خرید کر ملک کے چائے بورڈ کو روپے میں ادائیگی کرے گی، چائے بورڈ اس رقم کی چائے برآمد کنندگان کے ذریعے ایران بھیجے گا۔
ایران میں چائے درآمد کرنے والے نیشنل ایرانی تیل کمپنی کو ریال میں ادائیگی کریں گے۔
2012 میں درآمد کیے گئے تیل کیلئے 2021 میں بارٹر ٹریڈ پر اتفاق کیا گیا تھا لیکن سری لنکا میں غیر معمولی ڈالر کی قلت کی وجہ سے عمل درآمد میں مزید وقت لگ گیا۔
سری لنکا کے چائے بورڈ کے چیئرمین نیرج ڈی میل نے کہا کہ یہ وقت سب سے بہترین ہے کہ ہمیں ایک اہم منڈی تک رسائی مل جائے گی اور ایران اور سری لنکا ڈالر پر انحصار کیے بغیر تجارت کرسکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں طے ہوا تھا کہ ہم 48 مہینوں تک ہر مہینے 50 لاکھ ڈالر مالیت کی چائے کی پتی برآمد کریں گے لیکن ہم نے فی الوقت 20 لاکھ ڈالر مالیت کی چائے برآمد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا کی سیلون چائے عالمی سطح پر مقبول ہے اور ملک کیلئے سب سے زیادہ زرمبادلہ لانے والی فصل بھی یہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال سیلون چائے کی برآمدات سوا ارب ڈالر رہی تھیں۔
ایران سری لنکا سے چائے خریدنے والا بڑا ملک ہے لیکن 2018 میں جو درآمدات 12 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں وہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے پچھلے سال صرف 7 کروڑ رہ گئی تھیں۔
سری لنکن چائے کا ایک بڑا حصہ متحدہ عرب امارات کے ذریعے ایران پہنچتا ہے۔
دوسری طرف یو اے ای نے بھی سری لنکا سے چائے درآمدات میں دگنا اضافہ کر دیا ہے۔
5 برس قبل یو اے ای کی سری لنکا سے چائے درآمدات 4 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی تھیں جو پچھلے سال 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوچکی ہیں۔
رواں برس مئی کے اختتام تک سری لنکا کے زرمبادلہ ذخائر ساڑھے 3 ارب ڈالر ہوگئے تھے، یہ پچھلے 14 ماہ میں سب سے زیادہ رقم ہے۔