شمالی امریکا میں پاکستانی نژاد ڈاکٹروں کی تنظیم (اپنا) کا 5 روزہ سمر کنونشن جاری ہے۔
آج اپنا کے کنونشن میں پاکستان کے سفیر مسعود خان، امریکی اراکینِ کانگریس، پاکستان اور امریکا بھر سے آئی ہوئی کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
آج اپنا میں ایک بڑی تقسیم یہ نظر آئی کہ مرکزی ایونٹ کے قریب ہی ایک اور ہوٹل میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایتی ڈاکٹروں نے ایک ایونٹ منعقد کیا جس میں پاکستان سے پی ٹی آئی کے سربراہ نے ٹیلی فونک خطاب بھی کیا،اس ایونٹ میں ڈاکٹروں اور ان کی فیملیز نے شرکت کی۔
امریکا کے معروف بزنس مین و ریپبلکن رہنما جاوید انور نے کہا ہے کہ امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز کا شمار ملک کے مخیر طبقے میں ہوتا ہے، پاکستان اور وہاں کی نوجوان نسل کی ترقی کے لیے سب کو انفرادی طور پر ذمے داری نبھانی ہو گی، پاکستان میں نوجوان نسل ترقی کرے گی تو ملک ترقی کرے گا۔
جاوید انور ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں یو ایس شیپ نامی تنظیم کی تقریبِ رونمائی سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر راؤ کامران علی اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے اس ضرورت کو محسوس کیا اور پاکستان کی نوجوان نسل کو مواقع میسر کرنے کے لیے یہ تنظیم قائم کی، ہمت اور جذبہ ہو تو کوئی ترقی سے روک نہیں سکتا۔
جاوید انور نے اس موقع پر یو ایس شیپ کو 1 لاکھ ڈالرز بطور عطیہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز ہر سال انفرادی طور پر صرف چند ہزار ڈالر پاکستان کے نوجوانوں کو یہاں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے پر خرچ کر دیں تو آئندہ چند برس میں ہم پاکستان میں ایک بڑی تبدیلی دیکھ سکتے ہیں۔
اس موقع پر امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا کہ میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے پاکستانی طلباء کی ویزا پروسیسنگ کو تیز کرنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستانی طلباء کی امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے لیے آمد کی شرح دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے لیکن میں امید کرتا ہوں کہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور بالخصوص یو ایس شیپ جیسی تنطیموں کی کاوشوں سے یہ شرح آئندہ چند برسوں میں دگنی ہو جائے گی۔
سفیر مسعود خان کا کہنا ہے کہ میں ڈاکٹر راؤ کامران اور یو ایس شیپ کو اس بہترین خدمت کی شروعات پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں پاکستان ڈیسک کے رکن نینئیل لائن نے کہا کہ امریکا پوری دنیا میں تعلیم کے بلاتفریق فروغ پر یقین رکھتا ہے اور گزشتہ چند دہائیوں میں 4 ہزار سے زائد کالجز اور یونیورسٹیوں سے کروڑوں غیر ملکی امریکا سے تعلیم حاصل کر کے اپنے ملک جا چکے ہیں اور وہاں ترقی کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ پاکستان سے 8 ہزار پاکستانی امریکا آ کر اعلیٰ تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستانیوں کے لیے یہ نمبر بہت کم ہے لیکن یہ اقدام پاکستان کو دنیا میں اٹھارویں نمبر پر لے آیا ہے، امریکا میں تعلیم کے خواہش مند نوجوانوں کی رہنمائی کے لیے وہاں اسٹاف موجود ہے جو انہیں داخلے سے لے کر فنانشل رہنمائی بھی فراہم کر رہا ہے لیکن گزشتہ چند ماہ سے ویزوں کے اجراء کا مسئلہ درپیش تھا جسے حل کرنے کے لیے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے خصوصی ہدایات جاری کیں جس کے بعد وہاں ویزوں کے اجراء کا پراسیس تیز کر دیا گیا ہے، بالخصوص ایجوکیشن ویزوں کا اجراء بر وقت ممکن بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، گزشتہ ماہ کراچی میں امریکی قونصل خانے نے ہفتے کو بھی ایجوکیشن ویزوں کے اجراء کے لیے کام کیا۔
اس موقع پر یو ایس شیپ کے بانی راؤ کامران علی نے یو ایس شیپ کے قیام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان کی ترقی میں صرف اور صرف تعلیم کے ذریعے ہی مؤثر تبدیلی لائی جا سکتی ہے، بہتر مواقع میسر ہوں تو ہماری نوجوان نسل کسی سے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم اپنا کے فعال کارکن کی حیثیت سے میں نے پاکستانی طلباء کی امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے لیے بہت کوششیں کیں لیکن مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے اور ارکان کی عدم دلچسپی کے سبب یہ منصوبہ اتنا کامیاب نہ ہو سکا جس کی امید تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے میں نے یو ایس شیپ کی بنیاد ڈالی ہے جس کا مطلب سوشل جسٹس، ہیلتھ، ایڈووکیسی پوورٹی ایلی ویشن ایجوکیشن ہے۔
راؤ کامران علی نے اس موقع تمام مہمانوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا بالخصوص سید جاوید انور، پاکستانی سفیر مسعود خان اور نمائندہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا۔
تقربیاً ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی اس تقریب میں مہمانوں کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں جبکہ تقریب کی نظامت سارہ کامران نے کی۔