اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے وکلاء تحریک کے دوران سابق چیف جسٹس آف پاکستان، مسٹر جسٹس ریٹائرڈ افتخارمحمد چوہدری سے بد سلوکی کے حوالہ سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران آئندہ سماعت پر مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے ، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم، جسٹس شیخ عظمت سعید،جسٹس منظور احمد ملک اورجسٹس فیصل عرب پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ نے منگل کے روز سابق آئی جی اسلام آباد افتخار احمد،سابق ڈی ایس پی جمیل ہاشمی ، انسپکٹر رخسار مہدی ،سابق ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد علی اور سابق چیف کمشنر خالد پرویز وغیرہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت کی توملزمان کے وکیل نے کہا کہ کہ بغیر شواہد کے کسی کوسزا نہیں دی جاسکتی ہے ،جس پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت نے سابق چیف جسٹس کے ساتھ بدسلوکی کے مرتکب پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے افسران کے غیر مشروط معافی نامے قبول نہیں کیے ہیں، عدالت اس کیس کاتفصیلی جائزہ لے کر آگے بڑھے گی ،بعدازاں فاضل عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کر تے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔