جیل میں سہولتیں فراہم نہ کرنے کے خلاف درخواست پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردیا گیا۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ مجھے شاہ محمود قریشی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی طرح ضمانت دے دیں۔
عدالت نے پرویز الہٰی سے سوال کیا کہ آپ کب سے جیل میں ہیں؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ سے ہوں۔
جسٹس امجد رفیق نے سوال کیا کہ آپ کو وہاں کیا مسئلہ ہے، پرویز الہٰی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہاں مسائل کے سوا کچھ نہیں، ہر طرف کیڑے ہیں، کمرے میں ہی واش روم ہے، میرے پاؤں پھول گئے ہیں، سروسز اسپتال علاج کیلئے بھیج دیں۔
عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی سے کہا کہ آپ کے کیس ون بائی ون ہی ڈیل ہوں گے۔
جج نے استفسار کیا کہ اس کے علاوہ کیا راستہ ہو سکتا ہے؟ پرویز الہٰی نے جواب دیا کہ مجھے شاہ محمود قریشی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی طرح ضمانت دے دیں، چوہدری پرویز الہٰی کے جواب پر عدالت میں قہقے لگ گئے۔
عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ آپ کے پاس ایئر کنڈیشنڈ (اے سی) ہے، جس پر چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ اے سی کہاں، میرے کمرے سے پنکھا بھی لے گئے ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ قوانین کے تحت ساری سہولتیں دی گئی ہیں، جس پر چوہدری پرویز الہٰی نے جواب دیا کہ صرف تصویر کھینچنے کیلئے چیزیں لاتے ہیں اور واپس لے جاتے ہيں، یہ میرے ساتھ ایک دن جیل میں رہ کر تو دکھائیں، میرے پاؤں پھول گئے ہیں، سروسز اسپتال میں علاج میں کیلئے بھیج دیں۔
عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات کو کل طلب کر لیا۔