• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق پالیسیاں موجود ہیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال

چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق پالیسیاں موجود ہیں۔

سپریم کورٹ میں آبادی اور وسائل میں توازن سے متعلق کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق پالیسیوں سے حکومتیں بخوبی آگاہ ہیں۔ سندھ اور خیبرپختونخوا میں خواتین کے حقوق سے متعلق قانون سازی بھی ہو چکی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے مزید کہا کہ اب مسئلہ متعلقہ حکومتوں کی جانب سے پالیسیوں اور قوانین کے نفاذ کا ہے، حکومتیں قوانین اور پالیسیوں کے نفاذ میں ہچکچاہٹ کریں تو عدالتوں سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھاکہ صحت، تعلیم اور خودمختاری خواتین کے بنیادی حقوق ہیں، ملک کی بہتری کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ہوگا۔ خواتین کو اپنے بنیادی فیصلے لینے کے لیے آزادی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آبادی، بچوں اور خواتین کے حوالے سے کچھ اعترافات کروں گا۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد میں باصلاحیت خواتین کا غلبہ تھا، آبادی سے متعلق میرے آدھے تحفظات تو اسی بات سے حل ہو گئے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ریاست اور معاشرے کے اندر اعلیٰ عہدوں پر باصلاحیت خواتین موجود ہیں، جس مسئلے کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں، خواتین اس معاملے سے آگاہ ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پالیسز موجود ہیں اور حکومت اس کا شعور رکھتی ہے، میں ایک ضعیف العمر پرانے خیالات رکھنے والی شخصیت کا مالک ہوں۔

قومی خبریں سے مزید