اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں آج پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ پیشی کے بعد سیشن عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گوہر علی خان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث پیش نہیں ہوئے۔
اس کے علاوہ توشہ خانہ کیس کے دونوں گواہان، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک اور ای سی پی فنانس ونگ افسر مصدق انور بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل گوہر علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت سے درخواست ہے کہ سماعت کو پیر تک ملتوی کیا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے آج حاضری سے استثنیٰ پر وکیل امجد پرویز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں، ٹرائل چل رہا ہو تو ان کو عدالت میں ہونا چاہیے۔
وکیل امجد پرویز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پیر کو چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کر رکھا ہے، ان کی پیر کو حاضری یقینی بنانے پر بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا جائے، سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد سیشن عدالت میں بھی پیش ہونے کی ہدایت کی جائے۔
جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس کی فائل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی استثنیٰ کی درخواستوں کے علاوہ اور کچھ نہیں؟ آج بھی جو درخواست آئی وہ بھی استثنیٰ کی درخواست ہی آئی، آپ کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر چلنے والی سماعت پر اعتراض کیا جا رہا ہے، عدالت نے ان کی استثنیٰ کی درخواستیں ہمیشہ منظور کی ہیں، وہ ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد سیشن عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔