بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے اور موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے دریائے راوی بپھرنے لگا ہے۔
سیلابی ریلے نے شکر گڑھ کے سرحدی دیہات میں فصلیں تباہ کر دی ہیں، نالہ ڈیک سے سیلابی ریلا گزر گیا لیکن بھارت سے بہہ کر آنے والی بارودی سرنگیں شہریوں کے لیے خطرہ بن گئی ہیں، سرحدی دیہات سپوال اور لہری سے تین بارودی سرنگیں برآمد کی گئیں۔
دوسری جانب وہاڑی، میلسی سائفن کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جبکہ بہاولنگر کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کی وجہ سے ملحقہ دیہات اور آبادیاں خطرے کی زد میں ہیں۔
ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، متاثرینِ سیلاب سامان اور مویشیوں سمیت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔