• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انقرہ: آرمی پبلک اسکول پشاور میں بہیمانہ دہشتگرد حملے کے شہداء کی یاد میں تقریب

آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر 2014ء میں ہونے والے بہیمانہ دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے معصوم طلبہ اور اساتذہ کی یاد میں آج انقرہ کے علاقے کیچی اورن (Keçiören) کے اورمان پارک میں ایک پُر وقار اور پُراثر تعزیتی تقریب منعقد کی گئی۔

اس تقریب میں انقرہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید، کیچی اورن بلدیہ کے ڈپٹی میئر مسٹر اتیلا زورلو، سول سوسائٹی کے نمائندگان، کیچی اورن بلدیہ کے حکام اور سفارت خانۂ پاکستان کے افسران نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ معصوم اسکول کے بچوں پر حملہ درحقیقت پوری انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ تھا، اس سانحے نے پاکستان کے عزم کو مزید مضبوط کیا کہ دہشت گردی کو ہر صورت میں جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔

سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ اس واقعے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج نے نیشنل ایکشن پلان کی رہنمائی میں فیصلہ کن اور کامیاب انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں انجام دیں، اگرچہ اس ضمن میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، تاہم دہشت گردی کے خلاف جدوجہد ابھی جاری ہے۔

ڈاکٹر یوسف جنید نے ترکیہ کے عوام اور حکومت کا دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والی معصوم جانوں کی یاد کو زندہ رکھا اور ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکیہ کے ساتھ پاکستان کی مکمل یکجہتی کا اعادہ بھی کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیچی اورن بلدیہ کے ڈپٹی میئر مسٹر اتیلا زورلو نے معصوم بچوں پر کیے گئے سفاکانہ دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے عوام ہر میدان میں، بالخصوص دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

تقریب کے اختتام پر سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید، ڈپٹی میئر مسٹر اتیلا زورلو اور دیگر معززین نے اے پی ایس کے شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

کیچی اورن اورمان پارک میں موجود وہ درخت جو جنوری 2015ء میں کیچی اورن بلدیہ اور سفارت خانۂ پاکستان کے اشتراک سے لگائے گئے تھے، آج بھی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے معصوم بچوں کی یاد کو زندہ رکھنے کی ایک پائیدار علامت کے طور پر موجود ہیں۔

قومی خبریں سے مزید