• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کا ہالی ووڈ فلم میں’گیتا‘ کی توہین آمیز منظر کو حذف کرنے کا مطالبہ

فوٹو، یونیورسل پکچرز
فوٹو، یونیورسل پکچرز

ہالی ووڈ فلم ’اوپن ہائیمر‘ کے ایک منظر میں مقدس کتاب ’گیتا‘ کی توہین نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر کئی ہندو بھارتی صارفین نے فلم کے ایک نازیبا منظر کے دوران اپنے مذہب کی مقدس کتاب ’گیتا‘ کو پڑھنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

اس حوالے سے کلچر سیو انڈیا فاؤنڈیشن کے رہنما ادے پرکاش نےاپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینسر بورڈ کی طرف سے اس متنازع منظر کی منظوری دیے جانے پر تفتیش ہونی چاہیئے۔

اس کے علاوہ، بھارتی حکومت کے سینٹرل انفارمیشن کمیشن کے ایک سینئرآفیسر ادے مہورکر نے فلم کے ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان کو ایک خط لکھا ہے۔

اُنہوں نے خط میں لکھا کہ فلم میں ایک ارب روادار ہندوؤں کے مذہبی عقائد پر براہ راست حملہ کیا گیا ہے۔

اُنہوں نے لکھا کہ یہ ہندو برادری کے خلاف جنگ چھیڑنے کے مترادف ہے۔

ادے مہورکر مہورکر نے اس خط میں فلم کے ڈائریکٹر پر زور دیا کہ وہ اس منظر کو حذف کردیں۔

واضح رہے کہ فلم ’اوپن ہائیمر‘ کی کہانی نیوکلیئر بم بنانے والے ایٹمی سائنسدان کی زندگی پر مبنی فلم ہے۔

اوپن ہائیمرجوکہ 1967ء انتقال کرگئے تھے، اُنہوں نے اپنی زندگی میں دیے مختلف انٹرویوز میں ہندو مذہب کے بارے میں اپنی دلچسپی کے بارے میں بتایا تھا۔

یہاں تک کہ اُنہوں نے ہندو مذہب کی مقدس زبان سنسکرت بھی سیکھی تھی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید