• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلم ’ دھریندر‘ میں کراچی و بلوچ قوم کی حقیقت کے برخلاف عکاسی پر صارفین سیخ پا

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

حال ہی میں ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلم ’ دھریندر‘ میں جہاں اداکار اکشے کھنہ کی اداکاری کو سراہا جا رہا ہے وہیں پاکستان مخالف پروپیگنڈا، کراچی و بلوچ قوم کی حقیقت کے برخلاف عکاسی پر صارفین سیخ پا ہوگئے ہیں۔

یوں تو بھارتی معروف اداکار رنویر سنگھ اور ان کی اہلیہ و نامور اداکارہ دیپیکا پڈوکون کو پڑوسی ملک کی طرح پاکستان میں بھی ہمیشہ خوب سراہا گیا ہے۔ تاہم یک بعد دیگر فلاپ فلم دینے کے بعد اس بار رنویر نے اپنی گرتی ہوئی شہرت بچانے کے لیے ایک ایسی فلم کا انتخاب کیا جو پاکستان مخالف پروپگینڈا فلم ہے۔ 

فلم ریلیز ہو چکی ہے اور حقیقت کے برخلاف عکاسی پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے کہ اس میں دکھایا گیا کراچی اور بلوچ قوم پاکستان کے بجائے کسی اور سیارے سے تعلق رکھتے ہیں۔


فلم میں رنویر سنگھ ایک جاسوس کا کردار نبھا رہے ہیں۔ دھُریندر میں لیاری گینگ وار کے حقیقی کرداروں سے متاثر چند کردار بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں رحمٰن ڈکیت کا کردار اداکار اکشے کھنہ نے نبھایا ہے، جو اپنی پرفارمنس کے باعث توجہ حاصل کر رہے ہیں۔ تاہم بلوچ کرداروں کی ’عرب رنگ‘ میں پیش کش نے ناظرین کو حیران کر دیا ہے۔

اگرچہ فلم کا پاکستان مخالف ہونے کا اندازہ پہلے ہی تھا، مگر ایک ایسی دنیا دکھانا جسے صرف پاکستان کا نام دے دیا جائے، لوگوں کے لیے ناقابلِ فہم بنتا جا رہا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین بھی طنز کیے بِنا نہ رہ سکے، ایک صارف نے تو سوال ہی کرلیا کہ بھارتی فلم ساز سمجھتے ہیں کہ بلوچ ایسے دکھتے ہیں؟

بی بی سی سے منسلک پاکستانی نژاد برطانوی اینکر ہارون رشید، جو ہمیشہ غیر جانب دار فلمی نقاد کے طور پر شہرت رکھتے ہیں، اس بار وہ بھی خاموش نہ رہ سکے۔

انہوں نے بھی دھریندر میں دکھائے گئے اپنی نوعیت کے ’کراچی‘ پر ردِعمل دیتے ہوئے حقیقی کراچی اور فلمی کراچی کا واضح فرق ایک مختصر ویڈیو شیئر کر کے دکھایا۔


ادھر سوشل میڈیا صارفین بھی فلم میں دکھائے گئے مناظر کی غیر حقیقی تصویرکشی پر مسلسل تنقید کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ میں 30 سال سے کراچی میں رہتا ہوں، مگر میں نے کبھی ’آداب‘ نہیں کہا۔

ایک اور صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ بہت جنونی ہیں یہ لوگ… ہماری کہانی، ہمارا شہر، ہمارا پولیس والا اور ہمارے گینگیسٹرز۔ واہ شَمپی واہ!۔

ایک صارف نے کہا کہ اس فلم سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ صدیوں گزارنے کے باوجود یہ لوگ ہماری ثقافتوں کا فرق نہیں سمجھ سکے، جبکہ ایک صٖارف نے لکھا کہ بلوچ قوم اور آگرہ والوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید