لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی قابل ٹیکس نہیں، وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی گاڑی کی قیمت میں شامل ہوتی ہے جس پر پہلے ہی ٹیکس ادا ہو چکا ہوتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے نجی کار کمپنی کی درخواست پر قانونی نکتہ طے کیا۔
درخواست گزار کمپنی کو ایڈیشنل کلکٹر نے 2006 میں وارنٹی میں تبدیل کیے گئے پارٹس پر سیلز ٹیکس نہ دینے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا۔
کار ساز کمپنی نے مؤقف اختیار کیا کہ ایڈیشنل کلکٹر کے نوٹس کا جواب دیا تاہم سائل کو سیلز ٹیکس کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، 2007 میں اپیل کی جو کلکٹر کسٹم نے خارج کر دی۔
اس فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی جو ٹربیونل نے فروری 2010 میں خارج کر دی۔
درخواست گزار کے مطابق وارنٹی میں تبدیل کیے گئے پارٹس پر کسٹمر سے قیمت وصول نہیں کی جاتی، کیونکہ وارنٹی گاڑی کی قیمت میں ہی شامل ہوتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے نجی کمپنی کی درخواست منظور کر لی۔