• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: 471 ارب روپے کے ریکارڈ بجٹ کی منظوری

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) بورڈ نے مالی سال 24-2023 کے لیے 471 ارب روپے کے ریکارڈ بجٹ کی منظوری دے دی۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر و چیئرپرسن بی آئی ایس پی شازیہ مری کی زیر صدارت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بورڈ کے 60ویں اجلاس کا انعقاد آج بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں ہوا۔

سیکریٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد، سیکریٹری PA&SS یوسف خان، فنانس اور EAD کے ایڈیشنل سیکرٹریز کے علاوہ پرائیویٹ ممبران ڈاکٹر قیصر بنگالی، بیرسٹر عائشہ حق، عابد قیوم سلہری، حارث گزدر اور ڈاکٹر امجد ثاقب نے بھی بورڈ کے اجلاس میں شرکت کی۔

بی آئی ایس پی بورڈ نے مالی سال 24-223 کے لیے 471 ارب روپے کے ریکارڈ بجٹ کی منظوری دی جس میں 93 لاکھ خاندانوں پر مشتمل بینظیر کفالت پروگرام کے لیے 361 ارب 50 کروڑ ، بینظیر نشوونما کے 15 لاکھ مستحقین کیلئے 32 کروڑ 27 کروڑ اور بینظیر تعلیمی وظائف کے لیے 55 ارب 4 کروڑ روپے شامل ہیں جس سے 92 لاکھ بچے بھی مستفید ہوں گے۔

اس کے علاوہ بینظیر انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کے تحت 50 ہزار طالب علموں کےلیے 6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بی آئی ایس پی کے ڈی جی فنانس نے بورڈ کو بریفنگ دی کہ کُل بجٹ کا صرف 1.28 فیصد ملازمین کےلیے ہے جس میں انتظامی اخراجات بھی شامل ہیں جبکہ باقی بجٹ پروگرام پر مبنی ہے۔ 23-2022 کے نظرثانی شدہ تخمینوں پر روشنی ڈالی گئی اور بتایا گیا کہ بجٹ کا 99 فیصد پروگرام پر خرچ کیا گیا۔

بورڈ کو گزشتہ ایک سال کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا گیا جس کے مطابق استفادہ کنندگان کی تعداد 76 لاکھ سے بڑھا کر 90 لاکھ کر دی گئی اور اس کے ساتھ ساتھ فی خاندان سہ ماہی قسط کو بھی 7 ہزار روپے سے بڑھا کر کے 8750 روپے کردیا گیا۔

بورڈ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بینظیر نشوونما سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ 7 ہزار اور تعلیمی ظائف سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 26 لاکھ سے بڑھا کر 75 لاکھ 20 ہزار کردی گئی ہے۔

بورڈ کو مزید بتایا گیا کہ سماجی تحفظ کے دو بڑے اقدامات کی منظوری دی گئی ہے۔ حال ہی میں شروع کیے گئے بینظیر سماجی تحفظ اکاؤنٹ کے دائرہ کار کو بڑھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی موجودہ ادائیگی کے نظام کو دو بینکوں اور ان کے ایجنٹوں پر انحصار کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے شکایات پیدا ہوئیں۔ نئے ماڈل کا مقصد مستحق خواتین کے وقار اور شفافیت میں اضافہ کرنا ہے۔ اس نظام کے تحت مستحق خواتین اپنے مرضی کے بینک کا انتخاب کرسکیں گی۔ ہائبرڈ سوشل سیفٹی نیٹ پروگرام کو ٹیکنیکل ڈیزائن کمیٹی کو ریفر کیا گیا۔

بورڈ نے بی آئی ایس پی کے ملازمین کے دیرینہ مسائل کے حل کے کئی ایجنڈوں کی بھی منظوری دی۔

بورڈ نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ پروگرام پر عملدآمد کروانے اور اس کے انتظام کےلیے انتھک محنت کرنے والے سرشار اہلکاروں کے دیرینہ مطالبے کے طور پر کیا گیا ہے۔

یہ ملازمین بغیر کسی پنشن کے کام کر رہے تھے۔ تاہم یہ منظوری دی گئی کہ اب حکومت کی طرف سے پنشن اسکیم متعارف کروائی جائے گی۔ اس سے خزانے پر بوجھ نہیں پڑے گا کیونکہ ایک کنٹریبیوٹری سسٹم لاگو کیا جا رہا ہے۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی شازیہ مری نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیے گئے فیصلوں پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور سماجی تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بی آئی ایس پی پسماندہ افراد کی بہتری، صنفی مساوات کو فروغ دینے اورخواتین کو بااختیار بنانے کےلیے ملک کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کےلیے کوشاں ہے۔

قومی خبریں سے مزید