سابق ڈویژنل سپرنٹنٹڈنٹ (ڈی ایس) ریلوے طارق لطیف کا2021 میں سکھر ریلوے ڈویژن سے متعلق خط سامنے آگیا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سکھر ڈویژن کا ٹریک خستہ حالت میں ہے۔
سابق ڈی ایس ریلوے سکھر کے خط کے مطابق پورے ٹریک میں ہر جگہ ڈھیلے اور کمزور جوڑ، بڑےگیپ اور جوائنٹ بولٹ غائب پائے گئے۔ ٹریک کے سروے کے دوران مین لائن کے 6 ہزار جوڑ خطرناک پائے گئے۔
طارق لطیف کے خط کے متن کے مطابق پورے ڈویژن کے ریلوے ٹریک کو قوانین اور معیار کے مطابق رکھا نہیں گیا۔ ریلوے ٹریک کی ایسی خستہ حالت کسی بھی حادثے کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
انہوں نے خط میں مزید کہا تھا کہ ریلوے کا لوئر اسٹاف کسی صورت بھی ٹریک کی حالت زار پر توجہ نہیں دے رہا۔ ٹریک کی مرمت اور حفاظت کے لیے تجربہ کار اسٹاف رکھا جائے۔
خط کے مطابق ریلوے ٹریک کی حفاظت اور بہتری کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ خط نہ صرف اس وقت کے سی ای او ریلوے بلکہ وفاقی وزیر ریلوے تک بھی بھیجا گیا۔ خط کے چند روز بعد ہی ڈہرکی میں ریلوے حادثے میں 66 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
طارق لطیف نے جیو نیوز سے گفتگو میں ریلوے ٹریک سے متعلق خط لکھنے کا ذکر کیا تھا۔