پاکستان کسٹمز افسران کے خلاف رشوت کے مقدمہ میں ایک نامزد ملزم چھالیہ امپورٹر عمران نورانی لاپتہ ہوگئے ہیں اور عدالت میں عدم پیشی کی بناپر ان کی ضمانت منسوخ کردی گئی ہے۔
41 سالہ عمران نورانی ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں 14 جولائی کو درج کی گئی ایف آئی آر نمبر 19 میں نامزد ملزم ہیں۔
عمران نورانی کا نام مقدمہ کے چالان میں عدم گرفتار ملزمان میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق اس مقدمے کے تحت کسٹم افسر طارق محمود اور یاور عباس گرفتار ہیں۔ ایف ائی اے حکام کے مطابق ملزم عمران نورانی نے مقدمے میں عدالت سے 60 لاکھ روپے کی قبل از وقت گرفتاری کی ضمانت کرائی تھی۔
وہ 29 جولائی کو ایف آئی اے کی خاتون تفتیشی افسر کے پاس پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ملزم پھر متعلقہ عدالت میں پیش ہوا مگر واپسی پر اسے نامعلوم افراد ساتھ لے گئے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق عمران نورانی نے 31 جولائی کو عدالت میں پیشی پر آنا تھا مگر نہیں آیا۔ آخری پیشی 8 اگست کو تھی غیر حاضری پر جج نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق دو ہفتے گزر جانے کے باوجود سراغ نہیں ملا، عمران نورانی کی اہلیہ فرحانہ نے اس سلسلے میں عدالتی چارہ جوئی بھی کی ہے۔
فرحانہ کے مطابق ان کا شوہر عمران یوسف نورانی سپاری اور چھالیہ کا امپورٹر اور ڈیلر ہے۔ ان کے مطابق کوشش کے باوجود وہ اور ان کا خاندان معلوم کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ عمران نورانی کو کہاں رکھا گیا ہے اور وہ کس حال میں ہیں؟
فرحانہ نے لاپتہ شوہر عمران نورانی کی زندگی کے بارے میں خدشات ظاہر کئے ہیں۔