آسکر نامزدگی حاصل کرنے والے معروف ایرانی فلمی ہدایتکار، پروڈیوسر اور اسکرین رائٹر ماجدی ماجدی کا کہنا ہے کہ ہندی فلم انڈسٹری میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ بالی ووڈ کے خلاف نہیں لیکن اگر بالی ووڈ سنیما نے خود کو بہتر نہیں بنایا تو پھر اسے مستقبل میں مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دہلی میں منعقدہ فلم فیسٹول کے موقع پر بھارتی میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ آجکل لوگ سوشل میڈیا سے زیادہ منسلک ہیں اور معلومات تک ان کی رسائی زیادہ ہوگئی ہے اس کی وجہ سے ان کا ذہن تبدیل ہوگیا ہے اور وہ زیادہ باشعور ہوگئے ہیں۔ تو ایسے میں اگر بالی ووڈ اسی پرانی ڈگر پر چلتا رہا تو مجھے خدشہ ہے کہ اگلے چار پانچ سالوں میں اس کے اتنے سامعین نہیں ہوں گے جتنے اس وقت ہیں۔
حالیہ بھارتی فلم فیسٹیول میں شرکت کے موقع پر 64 سالہ ماجدی ماجدی کا مزید کہنا تھا، ممکن ہے کہ بالی ووڈ نے اپنی فلمی کہانیوں اور مواد میں تبدیلی کی ہو، جو کہ موجودہ وقت کے تقاضوں کے مطابق ہوں لیکن پھر بھی انہیں خود کو تبدیل کرنا ہوگا۔
ماجدی ماجدی نے یوں تو کئی شاہکار فلمیں تخلیق کیں لیکن 1997 کی فلم چلڈرن آف ہیون اور 2017 کی بیونڈ دی کلاؤڈز کافی مشہور ہوئیں۔