البرٹ آئن اسٹائن کو ذہانت میں پیچھے چھوڑنے والی 16 سالہ برٹش پاکستانی طالبہ ماہ نور چیمہ نے جنرل سرٹیفکیٹ آف سکینڈری ایجوکیشن (جی سی ایس ای) کے امتحانات میں 34 مضامین میں کامیابی حاصل کرکے سب کو حیران کر دیا۔
16 برس کی ماہ نور چیمہ نے اولیول امتحان میں بطور پرائیوٹ امیدوار 17 مضامین اور جمعرات کو مزید 17 مضامین اے گریڈ سے پاس کرکے برطانیہ سمیت دنیا بھرمیں نیا سنگ میل قائم کردیا۔
جیو نیوز اور دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ماہ نور چیمہ کے والد بیرسٹر عثمان چیمہ نے بتایا کہ ان کا اور ان کی اہلیہ کا تعلق لاہور سے ہے وہ 2006 میں مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے لندن منتقل ہوئے، ماہ نور نے ابتدائی تعلم لاہور کے نجی اسکول میں حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ ماہ نور نے پانچویں جماعت سے لندن کے اسکول میں زیر تعلیم ہیں، غیر معمولی صلاحیت کی حامل پاکستانی نژاد برطانوی طلبہ نے دیگر ریکارڈ بھی قائم کئے ہیں، اس کی ذہانت کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا جاچکا ہے۔
والد نے بتایا کہ ماہ نور کا آئی کیو لیول البرٹ آئن اسٹائن سے بھی زیادہ ہے۔ مینسا آئی کیو ٹیسٹ میں اس کا اسکور 161 رہا ہے۔ وہ ذہانت کے لحاظ سے دنیا کے سرفہرست ایک فیصد افراد میں سے ہیں۔
خیال رہے کہ البرٹ آئن اسٹائن کبھی مینسا ٹیسٹ کا حصہ نہیں بنے مگر مانا جاتا ہے کہ ان کا اسکور بھی 160 ہوگا۔
والد کے مطابق ماہ نور گریڈ 8 میں میوزک ڈپلومہ حاصل کرنے والی سب سے کم عمر طالبہ ہیں۔
ہونہار طالبہ کو میڈیسن پڑھنے کا اس قدر شوق ہے کہ اس نے 15 سال کی عمر میں میڈیکل یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری کا آغاز کر دیا۔
ماہ نور چیمہ کا کہنا ہے کہ ہمیشہ سخت محنت پر یقین رکھا ہے اور اپنی زندگی اور کام انسانیت کی مدد کے لئے وقف کرنا چاہتی ہوں۔ میں تعلیم صرف اپنے لئے نہیں بلکہ اپنے اہل خانہ اور ان لوگوں کے لئے حاصل کر رہی ہوں جن کی مدد کرنا چاہتی ہوں۔
دوران گفتگو ماہ نور نے بتایا کہ اسے پیانو بجانا، گھڑ سواری، تیراکی، شطرنج کھیلنا، کنسرٹس میں جانا اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا بھی پسند ہے۔