لیبیا کے وزیراعظم نے خاتون وزیر خارجہ نجلہ منگوش کو اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات کرنے پر برطرف کردیا۔
وزیراعظم عبدالحامد نے نجلہ منگوش کو برطرف کرکے اس ملاقات کی تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن وہ ملک چھوڑ کر ترکیہ جاچکی ہیں۔
اسرائیل کی طرف سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ ایلائی کوہن نے پچھلے ہفتے لیبیا کی ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔
واضح رہے کہ لیبیا اور اسرائیل کے باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں، اسرائیل کے بیان کے بعد عرب ملک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
اس معاملے پر لیبیا کی وزارت خارجہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکام کے ساتھ باقاعدہ ملاقات نہیں ہوئی، اٹلی کی وزارت خارجہ کے ایک اجلاس میں غیر رسمی آمنا سامنا ہوا تھا۔
بیان کے مطابق اس گفتگو میں کسی معاہدے کیلئے کوئی بات نہیں ہوئی، ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مسترد کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
لیبیا کی وزیر خارجہ نجلہ منگوش کا کہنا ہے کہ ملاقات کیلئے وزیراعظم عبدالحامد نے ہدایت دی تھی۔
دوسری طرف اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلائی کون کا کہنا ہے کہ میں نے نجلہ منگوش سے دونوں ملکوں کے تعلقات سے استعفیٰ دینے کی بات کی تھی۔
یہ ملاقات اٹلی کے وزیر خارجہ انٹونیو تجانی نے کروائی جس میں زراعت اور پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے اسرائیلی معاونت کی بھی ہوئی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا اور لیبیا کے وزیراعظم عبدالحامد نے جنوری 2022 میں ملاقات کی تھی۔