کراچی کے علاقے صدر کی کوآپریٹو مارکیٹ میں کےالیکٹرک کے خلاف تاجروں نے مظاہرہ کیا جس کے باعث کوآپریٹو مارکیٹ اور اس کے اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا۔
کوآپریٹو مارکیٹ کی طرف آنے والے ٹریفک کا رُخ موڑ دیا گیا۔ شہر کی مختلف مارکیٹوں کی تنظیموں نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان بھی مظاہرے میں پہنچ گئے۔
تاجر حکومت اور کےالیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔
تاجر رہنما عتیق میر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی عیاشیوں کےلیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض کی ادائیگی ہم نہیں کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دو ستمبر کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب اگر اٹھے ہیں تو سوچ کر واپس جانا ہے۔ اپنے بچوں کا مستقبل اور ملک کے لیے ظالموں کے سامنے نہیں بیٹھنا۔
عتیق میر کا کہنا تھا کہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کا مسئلہ ہے، ہمارے ٹیکسوں پر ہاتھی پل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران عوام کو زندہ لاشیں سمجھتے ہیں، یہ اپنی عیاشیاں ختم کریں۔