• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن کی جماعت اسلامی ، ایم کیو ایم سے مشاورت کا اعلامیہ سامنے آگیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جماعت اسلامی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے مشاورتی عمل کا اعلامیہ جاری کردیا۔

سیاسی جماعتوں سے مشاورت کےلیے ای سی پی میں سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے قبل ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے وفود سے علیحدہ علیحدہ مشاورت کی۔

ای سی پی اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت ڈاکٹر فاروق ستار نے کی اور الیکشن کمیشن کے نئی حلقہ بندیوں کے فیصلے کو درست قرار دیا۔

چیف الیکشن کمشنر کے روبرو ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ اُن کی جماعت کو مردم شماری 2017ء پر اعتراضات تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم اعتراضات پر پی ٹی آئی حکومت نے مردم شماری 2017ء کے رزلٹ کا 5 فیصد تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا اور تسلیم کیا کہ آئندہ الیکشن نئی مردم شماری پر ہوں گے۔

ای سی پی اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کے تسلیم کیے جانے پر نئی مردم شماری کے کام کا آغاز کیا گیا، مسلم لیگ ن کی حکومت نے بھی ڈیجیٹل مردم شماری کے کام اور اُس کی سرکاری اشاعت کو یقینی بنایا۔

اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن نے یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن جتنی جلد ممکن ہوسکا حلقہ بندی کا کام مکمل کرے گا اور اس کے فوری بعد الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے گا۔

ای سی پی اعلامیے کے مطابق جماعت اسلامی نے تجویز دی کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی تجدید کا کام ایک ساتھ مکمل کرے۔

دوران مشاورتی عمل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارٹیوں کی اچھی تجاویز پارلیمنٹ میں بھیجے تاکہ اُن پر قانون سازی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی تجاویز جن پر الیکشن کمیشن فوری عمل کرسکتا ہے اُس پر عمل یقینی بنائیں گے، ضابطہ اخلاق پر بھی تمام سیاسی پارٹیوں سے دوبارہ مشاورت کی جائےگی۔

چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی کہا کہ دوبارہ مشاورت ہوگی تاکہ ضابطہ اخلاق پر عمل اور اُس کی پابندی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں الیکشن کی باقاعدہ مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے گا، جدید ترین مانیٹرنگ کنٹرول روم بھی قائم کر د یا گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید