سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدر کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے سن رہے تھے صدر کچھ احکامات صادر کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی جانب دار صدر ہیں، وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اس کے چیئرمین کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو کام کرنے دیں یا پھر ختم کردیں۔ صدر نے ایسی عدالت سے رجوع کا مشورہ دیا جو جانب دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عارف علوی نے خوامخواہ بھونچال پیدا کرنے کی کوشش کی، عبوری صدر کی لاحاصل مشق سیاسی، انتخابی نظام میں مداخلت ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ عبوری صدر نے ان قوتوں کو خوش کرنے کی کوشش کی جو عدم استحکام چاہتی ہیں۔ عبوری صدر حد میں رہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا اپنا ملک ہے، واپس آتے ہیں تو خوش آمدید کہیں گے۔ نواز شریف کو برے طریقے سے نکال کر ترقی کا سفر روکا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ جب الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا تو ہم میدان میں ہوں گے، انتخابات سے بھاگ نہیں رہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اگر صدر کا اختیار ہے بھی تو اس کا استعمال بدنیتی پر مبنی ہے۔ الیکشن کمیشن صدر کے کسی حکم یا تجویز کو ماننے کا پابند نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ صدر نے گیند عدلیہ کی طرف پھینکی ہے، عدلیہ نے صدر کی طرف۔ ایک دوسرے کی طرف گیند پھینکتے پھینکتے ناظرین کہتے ہیں گول نہیں ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کی تاریخ کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔
آئندہ انتخابات میں اتحاد کے سوال پر سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سندھ میں ابھی تک کسی بھی جماعت کا اتحاد نہیں ہوا، سندھ میں کچھ جماعتوں کے ساتھ رابطے چل رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے۔ محمد میاں سومرو ملاقات کے لیے آئے تھے۔ محمد میاں سومرو کی جے یو آئی میں شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی۔