کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں فیکٹری ورکرز سے بھری بس لوٹنے کے واقعے کے بعد ایس ایس پی کورنگی نے کئی پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
اس سلسلے میں شاہ فیصل کالونی تھانے کے ہیڈ محرر وقار احمد کو ہٹا دیا گیا جبکہ انٹیلی جنس افسر فہیم اور اہلکار سعد کو عہدے سے ہٹا کر کوارٹر گارڈ کر دیا گیا۔
شاہ فیصل کالونی تھانے کے نئے ایس ایچ او ثاقب خان چارج لینے کے بعد گھر چلے گئے تھے، ایس ایس پی نے نئے ایس ایچ او ثاقب خان کی سرزنش کی ہے۔
ایس ایس پی کورنگی حسن سردار نیازی نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور پھر تھانے پہنچے۔
شاہ فیصل کالونی نمبر 3 میں عظیم پورہ روڈ پر ہوئی اجتماعی واردات کا مقدمہ نمبر 419/23 درج کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر وقوعہ کے 12 گھنٹے بعد مدعی محمد سلمان کی مدعیت میں درج کی گئی۔
ملزمان نے بس سوار فیکٹری ملازمین کے علاوہ آس پاس کے شہریوں سے بھی لوٹ مار کی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق واردات کی جگہ سی سی ٹی وی کیمروں کی کوریج میں نہیں ہے تاہم اس سلسلے میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
واضح رے کہ گزشتہ روز کراچی کی شاہ فیصل کالونی میں لیدر فیکٹری کے 70 ملازمین کو لوٹ لیا گیا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق نور لیدر گارمنٹس فیکٹری کورنگی کے ملازمین بس میں جا رہے تھے جن سے 3 موٹر سائیکلوں پر سوار 6 مسلح ملزمان نے 65 موبائل فون لوٹ لیے اور فرار ہو گئے۔
واردات شاہ فیصل کالونی نمبر 3 میں المصطفیٰ اسپتال کے قریب ہوئی۔
لٹنے والوں میں 8 خواتین ورکرز، 62 مرد اور بس ڈرائیور شامل ہیں۔
ملزمان پرس اور نقدی بھی لوٹ کر فرار ہوئے، مددگار 15 پر اطلاع دینے کے لیے بھی کوئی موبائل فون نہیں بچا۔
واردات کا نشانہ بننے والے افراد اسی بس میں تھانے پہنچے، تاہم پولیس نے شام کو آنے کا کہہ کر انہیں واپس روانہ کر دیا تھا۔