• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زمان خان نے بھٹے پر اینٹیں لادنے سے لے کر کرکٹ تک کا سفر کیسے طے کیا ؟

اسکرین گریب
اسکرین گریب

ایشیا کپ سُپر فور مرحلے میں سری لنکا کے خلاف میچ میں قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے ڈیبیو دینے والے کرکٹر زمان خان نے اپنی مشکلات سے بھری داستان سنا دی ہے۔

زمان خان ایشیا کپ کے سلسلے میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والے میچ کے آخری اوور میں اپنی سنسنی خیز بولنگ کے سبب راتوں رات مشہور ہو گئے ہیں۔

اگرچہ سری لنکا سے پاکستان میچ ہار کر ایشیا کپ سے باہر ہو گیا مگر زمان خان اپنی سخت محنت اور جیتنے کی لگن کے سبب پاکستانیوں سمیت دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے اسٹار بن گئے، یہ زمان خان کا قومی ٹیم میں ڈیبیو میچ تھا۔


زمان خان کا ہر مداح اِن سے متعلق جاننا چاہتا ہے کہ زمان خان کون ہیں اور وہ کرکٹ میں کیسے آئے جس سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک تفصیلی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں زمان خان کو اپنی دلچسپ اور حوصلہ افزا کہانی سناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

زمان خان کا اس ویڈیو میں بتانا ہے کہ اُن کے والد، بھائی اور وہ مزدوری کیا کرتے تھے، اُن کے والد لکڑی کا کام کرتے تھے جبکہ انہوں نے بھٹے میں اینٹیں لادنے کا کام کر رکھا ہے۔

قومی کرکٹر نے مزید بتایا کہ اُن کے کام کے ایک قریبی گراؤنڈ میں ٹیپ بال ہو رہی تھی، انہوں نے لوگوں کو کھیلتے ہوئے دیکھا اور اچانک وہاں چلے گئے، انہوں نے کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

زمان خان نے بتایا کہ مجھے بھی اوور دیا گیا تو میں نے ایک اوور میں 12 وائٹ بالز کیں اور پھر دوسرے دن وہی اوور زور سے کیا تو ایک بھی وائٹ بال نہیں ہوئی، وہاں سے مجھے شوق ہوا کہ میں فاسٹ بولر بن سکتا ہوں۔

زمان خان نے کرکٹ سے اپنے لگاؤ سے متعلق دلچسپ قصہ سناتے ہوئے کہا کہ میں کرکٹ سے بہت پیار کرتا تھا، بیمار ہونے پر مدرسے سے چھٹی لے لیتا تھا مگر کرکٹ کھیلنے ضرور جاتا تھا، اسی طرح کھیلتا رہا، ایک دن میرے ایک بھائی نے مجھے کہا کہ زمان میر پور میں انڈر 16 کے ٹرائل ہو رہے ہیں تم بھی ٹرائل دو، میں نے وہاں جاکر ٹرائل دیا اور سیلکٹ ہوگیا۔

زمان خان نے مزید بتایا کہ مجھے فیملی کی سپورٹ حاصل نہیں تھی جس پر میں کافی روتا بھی تھا۔

زمان خان نے بتایا کہ جب پاکستان انڈر 16 میں سلیکٹ ہوا تو انڈر 16 کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کیا اور وہاں سب سے زیادہ وکٹیں لیں۔

قومی کرکٹر نے پی ایس ایل سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پہلے پی ایس ایل میں پرفارم کرنے پر بیسٹ ایمرجنگ ٹیلنٹ کا اعزاز ملا تھا جس کے بعد میں نے سوچا کہ میں پاکستان ٹیم کے لیے کھیل سکتا ہوں۔

زمان خان کا پی سی بی کی جانب سے شیئر کی گئی اس ویڈیو میں کہنا ہے کہ میرا ہمیشہ ہی سے یہ مقصد رہا ہے کہ میں اپر لیول پر کھیلوں اور پاکستان کا نام روشن کروں۔

انہوں نے مستقبل میں اپنے علاقے میں ایک کرکٹ اکیڈمی بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

زمان خان کا بطور کرکٹر کہنا تھا کہ کرکٹ نے اُنہیں بہت کچھ دیا ہے، کرکٹ نہ ہوتی شاید وہ اپنی فیملی کے لیے کچھ نہ کرپاتے، کرکٹ سے اُن کی روزی ڈبل ہو گئی ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید